جلیل احمد شرقپوری نے پارٹی قیادت کو ایک دن کی مہلت دیدی

11 Oct, 2020 | 06:26 PM

Arslan Sheikh
Read more!

( سعید احمد سعید ) صوبائی اسمبلی میاں جلیل احمد شرقپوری کا کہنا ہے کہ پیر تک کا وقت دیا ہے اگر ن لیگ قیادت کا فیصلہ نہیں آتا تو اپنا فیصلہ کریں گے، فارورڈ بلاک کی میری کوئی کوشش نہیں، مسلم لیگ (ن) کے اندر رہ کر مسلم لیگ کے اصلاح کی کوشش کر سکتا ہوں۔

والٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی جلیل شرقپوری کا کہنا تھا کہ پنجاب اسمبلی میں ہونے والے واقعے پر ملک سمیت بیرون ملک سے ہمدردی کے فونز آئے۔ پچھلے چھے سات سال سے تحریک انصاف کے ساتھ تعلق تھا۔ نواز شریف نے الیکشن میں اپنی پارٹی ٹکٹ خود دینے کا کہا، پارٹی میں اگر کوئی اختلاف رائے ہے تو اسکو سنا جانا چاہیے۔ 

پنجاب اسمبلی میں میاں رؤف مغل نے جو کچھ کیا وہ غیر آئینی، غیر شرعی تھا۔ خواہش ہے کہ مسلم لیگ (ن) اور نواز شریف ملک کے مستقبل کے لیے اہم کردار ادا کریں۔ جس نے سنت کی بے حرمتی کی اس بے شرم آدمی اور بے غیرت کو نوٹس جاری نہیں کیا گیا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ مجھے شوزکاز نوٹس دیا گیا میں نے اس کا جواب نہیں دیا۔ میاں نواز شریف کا بیانیہ انکی اپنی سوچ ہے، اس سے بھارت فائدہ اٹھا سکتا ہے۔

واضح رہے  پنجاب اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے نکالے گئے ارکان پر لیگی اراکین نے دھاوا بول دیا تھا۔ جلیل احمد شرقپوری پر لوٹے پھینکے گئے۔ جلیل احمد شرقپوری نے ن لیگ کے ارکان کے ردعمل سے بچنے کیلئے سیکورٹی کمرے میں پناہ لی۔ پیپلزپارٹی کے حسن مرتضیٰ نے ان کو لیگی ارکان سے بچایا۔ میاں جلیل اور ن لیگی اراکین کے درمیان سخت تلخ کلامی بھی ہوئی تھی۔

مزیدخبریں