کوئنز روڈ (عرفان ملک) غداری کے مقدمے میں قائد مسلم لیگ(ن) نواز شریف کے سوا تمام لیگی رہنماؤں کے نام نکال دیئے گئے۔
آئی جی کے حکم پر سپیشل انویسٹی گیشن ٹیم نے بدر رشید نامی شہری کی جانب سے تھانہ شاہدرہ میں مسلم لیگ (ن) کی قیادت کے خلاف درج کرائے غداری کے مقدمے کی تفتیش شروع کردی,جوائنٹ انویسٹی گیشنز ٹیم نےاپنی رپورٹ اعلیٰ حکام کو دےدی، سابق وزیراعظم نوازشریف کےعلاوہ نامزدتمام ملزمان کو بےگناہ قراردے دیا گیا۔
تفتیشی ٹیم کے مطابق نوازشریف کیخلاف درج مقدمےکی تحقیقات باقی ہیں، مقدمہ میں مدعی مقدمہ کا بیان قلم بند کرلیا گیا، البتہ نوازشریف کی تقریروالامعاملہ ابھی زیرتفتیش ہے۔ ایف آئی آر کی تحریر سے مطابقت نہ رکھنے پر (چاردفعات ) 121A ت پ، 123Aت پ، 124ت پ اور 153A ہذف کر دی گئیں ہیں تاہم بغاوت پراکسانے کی دفعات برقرارکھی گئی ہے۔
پولیس نے مریم نواز، محمد زبیر، وزیراعظم آزاد کشمیرراجہ فاروق حیدر، راجہ ظفر الحق، سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، خرم دستگیر، جنرل (ر)عبدالقیوم، سلیم ضیاء سندھ، اقبال ظفر جھگڑا، جنرل (ر)صلاح الدین ترمذی،احسن اقبال، شیخ آفتاب احمد، پرویز رشید، خواجہ آصف، رانا ثناء اللہ، بیگم نجمہ حمید، بیگم ذکیہ شاہ نواز، سردار یعقوب ناصر، نوابزادہ چنگیز مری، مفتاح اسماعیل، طارق رزاق چودھری، جنرل(ر) عبدالقادر بلوچ، شیزا فاطمہ خواجہ، مرتضیٰ جاوید عباسی، مہتاب عباسی، میاں جاوید لطیف، مریم اورنگزیب، عطااللہ تارڑ، چودھری برجیس طاہر، چودھری محمد جعفر اقبال، عظمیٰ بخاری، شائستہ پرویز ملک، سائرہ افضل تارڑ، بیگم عشرت اشرف، وحید عالم، راحیلہ درانی بلوچستان، دانیال عزیز، خواجہ سعدرفیق، امیر مقام اور عرفان صدیقی وغیرہ کیخلاف شواہدنہ ملنے پر کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، باقی مقدمے کی تفتیش قانون، شواہد اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق مکمل کی جائے گی۔