سٹی 42 : سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب نے سموگ کنٹرول میں ناکامی کے عدالتی ریمارکس پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کی عدم موجودگی کا مطلب سموگ کنٹرول میں ناکامی نہیں ، جج صاحب کا احترام ہے لیکن 8 ماہ سے حکومت پنجاب کے تمام ادارے سموگ کے خاتمے کے لئے دن رات کام کررہے ہیں ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سیکریٹری ٹرانسپورٹ کے ہمراہ کل عدالت میں پیش ہوکر حکومتی اقدامات سے عدالت کو آگاہ کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز پنجاب کی پہلی وزیراعلی ہیں جنہوں نے گزشتہ آٹھ ماہ میں سموگ میں کمی اور ماحول کی بہتری کے لئے تاریخ کی پہلی جامع پالیسی دی ، وزیراعلی مریم نوازشریف کی پہلی حکومت ہے جس نے 10 ارب سموگ اور 100 ارب ماحولیاتی بہتری کے لئے مختص کئے ، وزیراعلی مریم نواز نے دس سال کا پالیسی وژن دیا ہے تاکہ پنجاب کے عوام کو سموگ کی زہرناکی سے نجات ملے ، پہلی حکومت ہے جس نے پنجاب میں موٹر سائیکلز سمیت چھوٹی اور بڑی گاڑیوں کے فٹنس سرٹیفیکیٹس کا جدید ڈیجیٹل سسٹم شروع کیا ۔
مریم اورنگزیب نے کہا کہ پہلی حکومت ہے جس نے ڈرون ، سیف سٹی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی سے ائیر مانیٹر کے نظام کا استعمال شروع کیا ، پہلی حکومت ہے جس نے آسان اقساط اور رعایتی قیمت پر پنجاب کے کسانوں کو ایک ہزار سوپرسیڈرز جیسی جدید مشینری دی تاکہ مونجی اور فصلیں جلانے کا خاتمہ ہو ۔ پنجاب حکومت صوبے کے پانچ ہزار کسانوں کو سوپر سیڈرز دے گی ، پہلی حکومت ہے جس نے پنجاب بھر میں بھٹو ں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کیا،آلودگی پھیلانے والے 600 سے زائد بھٹے گرادئیے گئے، یہ سلسلہ جاری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عدالتی ریمارکس سے چوبیس گھنٹے فیلڈ میں کام کرنے والے افسران اور عملے کا حوصلہ بڑھانا چاہئے، پنجاب حکومت دن رات آٹھ ماہ سے پنجاب کے ماحول کو بہتر بنانے کے مشن پہ کاربند ہے ۔ انشاءاللہ کورٹ جہاں جہاں نشاندہی کرے گی مذید بہتری لائیں گے ، کبھی نہیں کہا سب کچھ کر لیا ہے سموگ کا مسئلہ سب نے مل کر حل کرنا ہے۔