جمال الدین: پی ٹی آئی کارکن صنم جاویدکی پانچویں مقدمےمیں گرفتاری کے کیس میں عدالت نے پولیس کی جانب سےصنم جاوید کے جسمانی ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کر لیا۔ بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے صنم جاوید کو تین دن کے جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
انسداد دہشتگردی عدالت کے ڈیوٹی جج ارشدجاویدنےسماعت کی۔ پولیس نےنئےمقدمہ میں جسمانی ریمانڈکیلئےصنم جاویدکوعدالت پیش کیا۔
پراسیکیوٹرعبدالجبارڈوگراورتفتیشی افسرنےجسمانی ریمانڈکی استدعاکی۔ ڈیوٹی جج نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو بعد میں سنایا گیا۔
عدالت کے روبرو دلائل میں پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ صنم جاوید اور دیگر کارکنان نے زمان پارک کے باہر پولیس پر پیٹرول بم پھینکے۔ ملزمہ نے دیگر افراد کے ساتھ مل کر زمان پارک میں ڈی آئی جی پر تشدد کیا گیا، پولیس کی گاڑیاں جلائی گئی۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ ملزمہ کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ کرانا ہے جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔ ملزمہ نے دیگر افراد کے ساتھ ملزمان زمان پارک میں افسران پر تشدد کیا۔
آج ہفتہ کے روز پی ٹی آئی کارکن صنم جاوید کو انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا گیا تو عدالت میں اور عدالت کے اطراف میں پولیس کی بھاری نفری تعینات کی گئی تھی۔ صنم جاوید کو سخت حفاظت کے ساتھ جیل سے عدالت تک پہنچایا گیا۔