(درنایاب) ایل ڈی اے حکام کا نیا کارنامہ، اپنی نااہلیوں کا ملبہ الاٹیوں پر ڈال دیا، فیصلہ سازی، ڈویلپمنٹ ورکس میں تاخیر اور لینڈ ایکوزیشن بروقت نہ کرنے کے باعث ڈویلپمنٹ ورکس کی لاگت بڑھ گئی، ایل ڈی اے سٹی کے ڈویلپمنٹ چارجز میں دو گنا اضافہ کردیا گیا۔
پانچ مرلے کے پلاٹ پر ڈویلپمنٹ چارجز آٹھ لاکھ سے بڑھا کر سولہ لاکھ روپے کردیے گئے ہیں، دس مرلہ کے ڈویلپمنٹ چارجز چودہ لاکھ سے بڑھا کر اٹھائیس لاکھ، ایک کنال کے چھیالیس لاکھ اور دو کنال پر بانوے لاکھ ڈویلپمنٹ چارجز ادا کرنا ہوں گے۔ دوگنا ڈویلپمنٹ چارجز کا اطلاق تیسری اور آنے والی چوتھی بیلٹنگ کے پلاٹوں پر ہوگا۔
ڈویلپمنٹ چارجز کا اطلاق پچاس فیصد الاٹی جبکہ پچاس فیصد ایل ڈی اے خود شیئر کرنے کے فارمولے پر ہوگا۔ ایل ڈی اے نے رواں سال سکیم کا قبضہ کھولنے کا اعلان کیا تھا، جس پر عمل نہ ہوا، ایل ڈی اے منصوبے کے جناح سیکٹر کی سو فیصد اراضی بھی نہ لے سکا، اراضی نہ ملنے کے باعث منصوبے کا ڈویلپمنٹ ورک مکمل نہ ہوا، تعمیراتی لاگت بھی بڑھ گئی۔
ڈویلپمنٹ چارجز کے نئے ریٹ کے اطلاق سے ایل ڈی اے سات ارب مزید اکٹھا کرے گا۔ ذرائع کے مطابق اس سے قبل ایل ڈی اے سٹی کی اقساط سے اکٹھا کیا گیا پیسہ دوسرے پراجیکٹس پر لگادیا گیا تھا۔ ایل ڈی اے نے گزشتہ روز وزیراعلی سے اتھارٹی اجلاس میں منظوری مانگی تھی،وزیراعلی نے منصوبے میں تاخیر کی وجوہات جاننا ضروری نہ سمجھا، یوں تاخیر کا بوجھ الاٹیوں پر ڈال دیا گیا۔