(ویب ڈیسک)ملک بھر میں ڈینگی کے کیسز میں بھی اضافہ ہو رہا ہے، اگر بروقت علاج نہ کیا جائے تو ڈینگی جان لیوا ثابت ہو سکتا ہے۔
ڈینگی بخار میں ایک بڑا مسئلہ پلیٹلیٹس کا کم ہونا ہے، جو کہ بعض صورتوں میں اتنا خطرناک ہو جاتا ہے کہ جان بھی جا سکتی ہے۔ ڈینگی کی علامات میں کپکپاہٹ، بخار، بھوک میں کمی، جسم میں شدید درد، قے، جلد پر خارش اور سر درد شامل ہے۔
اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ڈینگی کے دوران کن غذاؤں کا استعمال بڑھایا جائے اور کن سے پرہیز کیا جائے۔ ڈینگی بخار میں پپیتے کے پتوں کی افادیت بہت زیادہ ہے اس کا عرق پلیٹلیٹس میں زبردست اضافہ کرتا ہے۔ اس کا جوس بنانے کے لیے چند پتوں کو پیس لیں اور ہاتھوں کی مدد سے رس کو نچوڑ لیں۔ طبی ماہرین کے مطابق وٹامن سی قوت مدافعت بڑھانے میں حیرت انگیز کام کرتا ہے۔ اپنی قوت مدافعت کو بڑھانے کے لیے آملہ، لیموں، نارنجی، انناس جیسی کھانے کی اشیاء کا استعمال کریں۔
وٹامن بی 12 اور فولک ایسڈ مدافعتی نظام کے صحت مند توازن کو برقرار رکھنے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔اس کے علاوہ زنک بخار پر قابو پانے میں مدد کرتا ہے،ڈینگی بخار میں ہر روز پانی، لیمو پانی اور موسمی کا جوس لیں۔ ڈینگی بخار میں تیل والی غذائیں، پراسیسڈ فوڈز، تلی ہوئی غذائیں، کاربونیٹیڈ ڈرنکس، مسالہ دار غذائیں اور زیادہ چکنائی والے کھانوں سے پرہیز ہی کریں۔