سٹی 42:کچھ مردو خواتین اپنی بڑھتی ہوئی عمر سے پریشان رہتے ہیں اور ان کی اس پریشانی کے آثار ان کے چہروں پر بھی نمایاں ہوتے ہیں،ایسے افراد اپنی عمر کم سے کم بتانے کی کوشش کرتے ہیں لیکن ان کی یہ کوشش رائیگاں جاتی ہے کیونکہ دیکھنے والے بلا کی نظر رکھتے ہیں۔
خواتین اپنی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کیلئے جلد پر بہت توجہ دیتی ہیں،اس خوبصورتی کو برقرار رکھنے کیلئے جہاں صحت کا اچھا ہونا ضروری ہے تو اچھی کریموں کا استعمال بھی ضروری ہے،اب سائنسدانوں نے کبھی نہ بوڑھا ہونے کے خواہش مند افراد کو خوشخبری سنادی ہے۔سائنس دانوں نے انٹرنیشنل سپیس سٹیشن ( آئی ایس ایس) پر چوہوں پر کی گئی تحقیق میں ایک پروٹین دریافت کیا ہے جس کے بارے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بڑھاپے سے بچنے اور الزہائمرز اور ذیابیطس جیسی بڑھاپے سے منسلک بیماریوں کے علاج کے لیے دواؤں کی تیاری میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔
جاپان ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق جاپان ایروسپیس ایکسپلوریشن ایجنسی ( جیکسا) اور ٹوہوکو یونیورسٹی کے مشترکہ مطالعے سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ خلا میں رہتے ہوئے چوہوں میں جو حیاتیاتی تبدیلیاں آئیں وہ عمر بڑھنے کی طرح ہی تھیں لیکن یہ بہت تیزی سے وقوع پذیر ہو گئیں۔ چوہوں میں پیدا ہونے والی Nrf2 نامی پروٹین نے اس تبدیلی کے ایک حصے کو سست کردیا تھا۔ جس سے مستقبل میں خلائی مشنز کے دوران خلابازوں کو فائدہ ہو سکتا ہے کیونکہ اس سے خلائی سفر سے منسلک صحت کے خطرات کو کم کرنے کے لیے علاج ممکن بنانے میں مدد ملے گی۔
مطالعہ کے لیے اپریل 2018 میں سپیس ایکس فالکن راکٹ کے ذریعے 12 چوہوں کو بین الاقوامی خلائی مرکز پہنچایا گیا تھا ،مطالعے کے لیے ایک درجن چوہوں میں سے نصف میں Nrf2 پیدا نہ ہونے دینے کے لیے جینیاتی طور پر انجینیئرنگ کی گئی جبکہ باقی آدھے چوہوں کو ایسے ہی چھوڑ دیا گیا۔مطالعے سے پتہ چلا کہ ان دو گروہوں میں سے Nrf2 پروٹین کے بغیر چوہوں کی عمر میں اضافے جیسی تیز رفتار تبدیلیاں دیکھنے میں آرہی تھیں جبکہ دیگر چھ میں یہ تبدیلی کم دیکھنے میں آئی۔
محققین کا خیال ہے کہ کہ بڑھاپے کے اثرات اور چوہوں میں نوٹ کی جانے والی خون کی تبدیلی کے مابین مماثلت سے ثابت ہوتا ہے کہ Nrf2 زمین پر عمر بڑھنے کے عمل کو سست کرنے میں ایک اہم ایجنٹ کا کردار ادا کر ہو سکتا ہے۔