پنجاب اسمبلی میں گستاخانہ خاکوں کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور

11 Nov, 2020 | 10:29 AM

Sughra Afzal

مال روڈ (قذافی بٹ) پنجاب اسمبلی نے گستاخانہ خاکوں کیخلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی، کسانوں کے احتجاج کے معاملے پر حکومت اور اپوزیشن دوسرے روز بھی آمنے سامنے، ایوان قاتل قاتل، مفرور کو واپس لاؤ کے نعروں سے گونجتا رہا۔

پنجاب اسمبلی کا اجلاس دو گھنٹے 31 منٹ کی تاخیر سے سپیکر چودھری پرویز الٰہی کی زیر صدارت شروع ہوا، اجلاس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی، قرارداد میں اقوام متحدہ سے توہین رسالت روکنے کیلئے قانون سازی کا مطالبہ کیا گیا۔

قرارداد کی منظوری کے بعد وزیر قانون بشارت راجہ کسان رابطہ کمیٹی کے رہنما اشفاق لنگڑیال کی ہلاکت پر وضاحت کے لئے کھڑے ہوئے تو اپوزیشن ارکان نے نعرے بازی شروع کردی، سپیکر کے ڈائس کے سامنے دھرنا دے دیا۔ اپوزیشن کے جواب میں حکومتی ارکان بھی بنچوں پر کھڑے ہوگئے۔

وزیرقانون بشارت راجہ اپوزیشن کے رویے پر جذباتی ہوگئے اور کہا کہ دیکھتے ہیں اپوزیشن آج کیسے بات کرتی ہے؟ صوبائی وزراء لیگی قیادت کے خلاف نعرے لگواتے رہے۔ 

دونوں جانب سے ایک دوسرے کے خلاف مسلسل نعرے بازی کی جاتی رہی۔ شور شرابے کے باعث سپیکر اسمبلی نے اجلاس ملتوی کردیا، پنجاب اسمبلی نے دھان کی قیمت 2300 روپے فی من کرنے کے مطالبے کی قرارداد بھی متفقہ طور پر منظور کرلی۔

واضح رہے کہ 26 اکتوبر کو سینیٹ اور قومی اسمبلی نے بھی فرانس میں گستاخانہ خاکوں کے خلاف  قرارداد  متفقہ طور پر منظور کی تھی، قومی اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے قرارداد کا متن پڑھ کر سنایا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ قومی اسمبلی حضور اکرمﷺ کی شان میں گستاخی کی شدید مذمت کرتی ہے، فرانسیسی صدر میکرون نے اربوں مسلمانوں کے جذبات کو مجروح کیا، حجاب کے خلاف اقدامات قابل مذمت ہیں، 15 مارچ کو اسلاموفوبیا پر عالمی دن منانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

  

مزیدخبریں