( زاہد چوہدری ) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی حالت بدستور تشویشناک ہے، پلیٹ لیٹس کی کمی سے جسم پر سرخ دھبے بن گئے، قوت مدافعت کی کمی ہونے پر انفیکشن کا خطرہ بھی لاحق، فیملی ممبران کو کیلئے حفاظتی اقدامات لازمی قرار، کوئی بھی ماسک کے بغیر سابق وزیراعظم سے نہیں مل سکے گا۔
سابق وزیراعظم میاں نوازشریف پلیٹ لیٹس کی شدید کمی سمیت دل، گردوں، بلڈ پریشر اور شوگر کے عارضہ میں مبتلا ہیں۔ میاں نواز شریف گزشتہ 22 روز سے زیر علاج ہیں ان کی صحت ہر گزرتے دن کے ساتھ خراب ہوتی جارہی ہے، نواز شریف کو سٹیرائیڈز دینے کے باوجود پلیٹ لیٹس بہتر نہیں ہورہے اور ان کے جسم پر دوبارہ خون کے دھبے نمایاں ہوگئے ہیں۔
میاں نواز شریف کی قوت مدافعت شدید کم ہونے پر ان کی رہائشگاہ پر قائم آئی سی یو میں فیملی ممبران کو بھی داخل ہوتے وقت انفیکشن کنٹرول کیلئے حفاظتی اقدامات کی پابندی کروائی جارہی ہے، کسی کو بھی ماسک کے بغیر سابق وزیراعظم سے ملنے کی اجازت نہیں جبکہ میاں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے چار روز بعد بھی نہ نکالے جانے کی وجہ سے ان کے علاج کیلئے ہارلے سٹریٹ کلینک لندن کے ڈاکٹرز سے پیر کی شام کی حاصل کی گئی اپوائٹمنٹ منسوخ ہوگئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اب میاں نواز شریف کی لندن روانگی کا شیڈول کنفرم ہونے پر نئی اپوائنٹمنٹ حاصل کی جائے گی جو بدھ یا جمعرات کی ہوسکتی ہے۔ ادھر حکومت نے سابق وزیراعظم کا نام ای سی ایل سے نکالنے کیلئے ایک مرتبہ پھر سرکاری میڈیکل بورڈ سے رپورٹ مانگی جس پر آج سہ پہر اجلاس منعقد ہوا اور میڈیکل بورڈ نے تیسری مرتبہ حکومت کو رپورٹ بھجوائی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ میاں نواز شریف شدید علیل ہیں اور ان کو علاج کیلئے جنیٹک سٹڈی سمیت ٹیسٹوں اور علاج کی جو سہولتیں درکار ہیں وہ ملک میں میسر نہیں ہیں ان کو فوری بیرون ملک جانا چاہئے، اس میں تاخیر ان کی صحت کیلئے مہلک ہوسکتی ہے کیونکہ ملک میں اس عارضہ کا علاج میسر نہیں ہے۔