تعلیمی دنیا کا سب سے بڑا سکینڈل سامنے آگیا

11 Nov, 2019 | 01:17 PM

M .SAJID .KHAN

(سٹی42) تعلیم جیسے مقدس پیشے میں خطیر رقم کےفنڈز میں خُرد بُرد کا انکشاف ہوا، غیر ملکی گھوسٹ اساتذہ کی بھرتیوں میں70 لاکھ ڈالرز کےفراڈ کا نیا سکینڈل منظر عام پر آیا۔

تفصیلات کے مطابق غیر ملکی گھوسٹ اساتذہ کی بھرتیوں میں70 لاکھ ڈالرز کےفراڈ کا انکشاف ہوا، جی سی یو کےعبد السلام سکول آف میتھی میٹیکل سائنسز کو ملنےوالے فنڈز خُرد بُرد کی گئی، ایچ ای سی فارن فیکلٹی ہائیرنگ پروگرام سے یونیورسٹی کو 10 سال میں63 کروڑ 80 لاکھ ادا کئے گئے، قبل ازیں خالد آفتاب کےدور میں وزیٹنگ فیکلٹی کو مستقل ظاہر کر کے پیسے لوٹے گئے۔
بھرتی کیے گئے 58 غیر ملکی پروفیسرز میں سے20 پروفیسرز کےنام ہی فرضی نکلے،ڈی جی سکول ڈاکٹر اے ڈی آر چودھری اپنے نام پر اکاؤنٹ کھلوا کر پیسے نکلواتے رہے،مستقل فیکلٹی نام کے پروزیٹنگ میں پڑھانےوالےاساتذہ کو تنخواہیں ادا کی جاتی رہیں،پروفیسر مارٹن باکا کےنام پر ایک لاکھ 30 ہزار ڈالرز،پروفیسر الیگزینڈرو ڈمیکا کے نام ایک لاکھ 74 ہزار،پروفیسر جویرگن ہرزگ کے نام پر 2 لاکھ،پروفیسر ایڈی باسکورو کے نام پر2 لاکھ4 ہزار ڈالرز اورپروفیسر گیریڈ فسٹر ایک لاکھ 80 ہزار ڈالرز کا فراڈ کیا گیا۔
بھرتیوں کے بغیر مذکورہ اساتذہ کےنام پر لاکھوں ڈالرز بینک سےنکلوا لیے گئے،ڈاکٹر عطاء الرحمن نےپروفیسرز کو 10 ،10 لاکھ روپےسٹارٹ اپ فنڈز دیئے،ڈائریکٹر کیو ای سی جی سی یونیورسٹی ارم سہیل اورپراجیکٹ ڈائریکٹر ایچ ای سی وسیم ہاشمی سید گھوسٹ پروفیسرز کی بھرتیوں میں ملوث نکلے،ارم سہیل نےڈی جی سکول کی فراہم کردہ پروفیسرز کی فہرستوں کی تصدیق نہیں کی۔
فارن فیکلٹی ہائیرنگ پروگرام کی رپورٹ میں انکوائری کمیٹی نے تہلکہ خیز انکشافات ظاہر کئے،ڈاکٹر عامر اقبال کی سربراہی میں قائم کمیٹی نے10 سالہ انکوائری رپورٹ مرتب کی، غیر ملکی 58 پروفیسرز میں سے صرف 33 اساتذہ پی ایچ ڈی یافتہ تھے،کمیٹی نے ڈاکٹر خالد آفتاب کےدور کا میگا تعلیمی سیکنڈل نیب کو بھجوانےکی سفارش کی۔
کمیٹی نے ڈی جی سکول ڈاکٹر اے ڈی رضا ،ڈائریکٹر فنانس اعجاز ملک کو ملزم قرار دیدیا،456 صفحات کی رپورٹ میں غیر ملکی پروفیسرز کی تقرریوں، ادا شدہ رقوم کی تفیصل شامل بھی شامل ہے۔

مزیدخبریں