عیسیٰ ترین : امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ عدل و انصاف نہ ہونے کی وجہ سے پاکستان مشکلات سے دو چار ہے،عدل و انصاف اسلام ہی میں ممکن ہے.
امیر جماعت اسلامی نے کوئٹہ میں استقبالیہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ،پاکستان عدل و انصاف نہ ہونے کی وجہ سے ٹوٹا ،مشرقی پاکستان عدل وانصاف کے عدم فراہمی کی وجہ سے بنگلہ دیش بنا،بدقسمتی سے بلوچستان، سندھ اور پنجاب میں موجود حکومتیں اسٹیبلشمنٹ کی مسلط کردہ ہیں،عوام ان ظالم حکمرانوں سے نجات کیلئے بڑی تحریک کی تیاری کریں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہاکہ بلوچستان معدنیات سے مالا مال اور غیور عوام کی سرزمین ہے،76 سال سے عوام اپنے حقوق سے محروم ہیں،صوبے سے گیس نکلتی ہیں مگر بلوچستان کے عوام گیس کی سہولت سے محروم ہیں،ایک طبقہ ہے جو اپنے آپ کو مقتدر ہ کی خدمت کیلئے پیش کرتا ہے ، وسائل سے مالا مال ہونے کے باوجود بلوچستان کے لوگ انتہائی پسماندگی سے دوچار ہیں ،بلوچستان جس ظلم سے دوچار ہے اس میں یہاں کا ظالم طبقہ بھی شامل ہے ، جب ظلم ہو گا تو آپ کیسے کہہ سکتے ہیں نظام کے تابعداری کرو،بلوچستان میں لاپتہ کرنے کا سلسلہ بند کیا جائے ،ان کاکہناتھا کہ چیف جسٹس پاکستان آپ کا تعلق بھی بلوچستان سے ہے بلوچستان میں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کریں،ترقی کیلئے امن ضروری اور ناگزیر ہے ، لوگوں کو حقیر اور ظلم کا نشانہ بنا کر امن قائم نہیں کیا جاسکتا ؟ جب آپ لوگوں کو لاپتہ کرتے ہیں تو اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ملک کو قانون کے تحت نہیں چلا سکتے ہو، اس ملک میں عوام نے قوم پرستی بھی دیکھی ،قوم پرستی کے نام پر محرومیوں کو اجاگر کیا گیا ،قوم پرستی کا نعرہ دینے والوں نے محرومیوں کی آڑ میں مراعات حاصل کیں،عوام کو قوم پرستی کے نام پر تقسیم کرنے کے سوا کچھ نہیں دیا۔
ان کا کہناتھا کہ جب آپ ملک کو قانون کے تحت نہیں چلاسکتے ہو تو لوگوں کے سر پر مسلط نہیں ہوجاؤ ،ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ یہاں عدل و انصاف کا نظام ہونا چاہئے،سب کو اپنے آئینی حدود کا پتہ ہونا چاہئے،فارم 45 چیخ چیخ کر بول رہا ہے کہ یہ ساری جعلی حکومتیں ہیں، بلوچستان کی حکومت فارم 47 کی پیداوار ہے،پنجاب میں بھی مکمل جعلی حکومت ہے،ن لیگ ختم ہو چکی ہے،سندھ میں پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مسلط کیا گیا،ن لیگ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کو مصنوعی تنفس دینے کی کوشش کی جاتی ہے ،جب جعلی حکومت مسلط کی گئی تو اس کو ہم کیسے جعلی نہیں کہیں ،ان کاکہناتھا کہ چمن میں لوگ کئی ماہ سے اپنے حقوق کیلئے احتجاج پر ہیں ، افغانستان ، ایران اور چین کو ناراض نہیں کرنا چاہئے،بھارت سے تجارت کی بات کرنے کی بجائے وسط ایشائی ریاستوں اور روس سے تجارت کیلئے اقدامات کریں ، بھارت کشمیر میں دہشت گردی کررہا ہے۔