ویب ڈیسک : 8 مئی کی رات سربندر، گوادر میں کام کرنے والے پنجابی محنت کشوں کے قتل کی مذمت کے لیے مقامی لوگوں کی جانب سے سربندر چوک سے جیٹی تک ریلی نکالی گئی ۔
زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے اس ریلی میں شرکت کی، ریلی کے شرکاء نے سربندر میں رہنے والے غیر مقامی لوگوں کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا ۔
ریلی میں بہت بڑی تعداد میں لوگ ریلی میں شریک ہوئے، شرکاء نے پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جس میں واضح طور پر پنجابی محنت کشوں کے قتل کی مذمت کی گئی۔ علاقے کے معززین اور مقامی لوگوں نے تمام دہشت گرد تنظیموں بشمول BLA، BLF، BRA، BSO بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف نعرے لگائے جو عوام میں نفرت پیدا کرتی ہیں۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ یہ افسوسناک واقعہ قصبے میں بسنے والی مختلف برادریوں کے درمیان ہم آہنگی کو توڑنے کی کوشش ہے۔ سربندر ایک پرامن شہر ہےاور ذات پات، فرقہ، نسل اور عقیدے کی بنیاد پر تفریق کی شدید مذمت کرتا ہے۔ سربندر میں رہنے والے ہر شخص کی زندگی اہم ہے اور اسے ہر قیمت پر محفوظ بنانا چاہیے، اس پرامن شہر میں کسی کو خونریزی کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
ریلی میں موجود تمام شرکاء نے مجرموں اور ان کے سہولتکاروں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی کی اپیل کی ۔