ویب ڈیسک:ٹوئٹر نے ڈائریکٹ میسجز کے لیے اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے فیچر کا ابتدائی ورژن متعارف کرا دیا ہے۔
مگر یہ فیچر تمام صارفین کو دستیاب نہیں ہوگا بلکہ اس سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر ویریفائیڈ اکاؤنٹس (یعنی ٹوئٹر بلیو کے صارفین) ہی اسے استعمال کر سکیں گے۔یعنی ایلون مسک کے زیر ملکیت پلیٹ فارم کو ماہانہ فیس ادا کیے بغیر انکرپٹڈ پیغامات کو بھیجنا ممکن نہیں ہوگا۔اسی طرح یہ فیچر گروپ میسجز پر کام نہیں کرے گا۔ٹوئٹر کی جانب سے بتایا گیا کہ یہ فیچر اسی وقت کام کرے گا جب آپ میسج بھیجنے والے کو فالو کریں گے یا اس وقت بھی میسجز انکرپٹڈ ہوں گے، جب آپ پہلے ہی کسی صارف سے چیٹ کر چکے ہوں یا اس کی ڈائریکٹ میسج کی درخواست قبول کریں۔
اگر صارفین اس فیچر کو استعمال کرنے اہل ہوئے (یعنی ٹوئٹر بلیو کے صارف ہوئے) تو میسج بھیجنے والے کو انکرپشن ٹرن آن کرنے کا آپشن نئی چیٹ اسکرین پر نظر آئے گا۔اگر ماضی میں کسی فرد سے ٹوئٹر ڈائریکٹ میسجز پر چیٹ کر چکے ہیں تو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کے آپشن پر کلک کرنا ہوگا۔انکرپٹڈ چیٹ دیکھنے میں معمول کی چیٹس سے مختلف نظر آئے گی اور صارف کی پروفائل فوٹو پر تالا بنا نظر آئے گا۔کمپنی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ میڈیا فائلز جیسے تصاویر کو اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن کا تحفظ حاصل نہیں ہوگا۔کمپنی کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا کہ اس فیچر کے لیے کونسا اسٹینڈرڈ استعمال کیا جا رہا ہے۔جیسا اوپر درج کیا جاچکا ہے کہ یہ اس فیچر کا ابتدائی ورژن ہے تو ممکنہ طور پر وقت گزرنے کے ساتھ اسے مزید بہتر بنایا جائے گا اور خامیوں کو دور کیا جائے گا۔