ویب ڈیسک: لاہور پولیس نے سابق گورنر عمر سرفراز کو عسکری ٹاور کو آگ لگانے کے مقدمہ میں14 دن کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جبکہ پی ٹی آئی کے 11 دیگر کارکنوں کو 8 دن کے ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جہاں ان ملزموں کی شناخت پریڈ ہو گی۔عمر سرفراز اور تحریک انصاف کے کارکنوں پر عسکری کارپوریٹ ٹاور کو آگ لگانے اور گھیراو جلاو کی کارروائیوں پر تھانہ گلبرگ میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ پولیس نے کل عمر سرفراز اورر 11 کارکنوں کو گرفتار کر لیا تھا۔ جمعرات کےروز قانون کے مطابق ملزمان کو عدالت میں پش کر کے پولیس نے عمر سرفراز کا جسمانی ریمانڈ مانگا لیکن چونکہ ملزم سے کوئی برٓمدگی کرنا مقصود نہیں تھا اس لئے عدالتنےجسمانی ریمانڈ کی درخوست قبول نہیں کی اور ملزم عمر سرفراز کو 14 دن کے جوڈیشل ریمانڈ پرجیب بھیج دیا۔عمر سرفراز چیمہ کو پولیس نے ہتھکڑی لگا کر عدالت میں پیش کیا جبکہ 11 دیگر ملزموں سمر احمد، عثمان اختر، ضیغم ایاز طلعت، حذیفہ امجد، انیس احمد، محمد خالد، تنویر احمد، اور علی احمد کو چہرے ڈھانپ کرعدالت تک لایا گیا۔عدالت پیشی کے موقع پرعمر سرفراز نے کہا کہ پولیس کا میرے ساتھ رویہ نامناسب ہے، ساری رات مختلف تھانوں میں گھماتے رہے۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ تشدد ہماری پارٹی کی پالیسی نہیں۔میرا شر پسندوں سے کوئی تعلق نہیں۔ میں بے گناہ ہوں، تشدد کی کسی کارروائی سے تعلق نہیں۔ عمر سرفراز نے یہ بھی کہاکہ انہیں اینٹی کرپشن حکام نے گرفتار کر کے پولیس کےحوالے کیا
سابق گورنر عمرسرفرازکو 14 دن کےریمانڈ پرجیل بھیج دیا گیا
11 May, 2023 | 01:51 PM