وزیراعظم کے فونز ٹیپ کرنے پر خفیہ ایجنسی کی سربراہ برطرف

11 May, 2022 | 11:41 AM

  ویب ڈیسک: سپین کی حکومت نے وزیراعظم پیڈرو سانچیز اور کیٹیلان کے علیحدگی پسند رہنما کے فونز ٹیپ کرنے کے سکینڈل کے بعد  اسپینش خفیہ ایجنسی کے سربراہ کو برطرف کر دیا ہے۔

 رپورٹ  کے مطابق وزیراعظم آفس نے ان خبروں پر تبصرے سے انکار کر دیا ہے۔ تاہم حکومت کا کہنا ہے کہ وزیردفاع مارگیریٹا روبلس، جن کی وزرات کے اندر سپین کی خفیہ ایجنسی سی این آئی کام کرتی ہے، کابینہ کے اجلاس کے بعد آج پریس کانفرنس سے خطاب کریں گی۔

پاز استیبان، جو کہ سپین کی خفیہ ایجنسی کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون ہیں، نے گزشتہ ہفتے فون ہیکنگ سکینڈل کے حوالے سے پارلیمانی کمیٹی کے سامنے پیش ہوئی تھیں۔انہوں نے تصدیق کی تھی کہ سی این آئی نے کیٹیلان کے علیحدگی پسندوں کی جاسوسی کی تاہم ان کا کہنا تھا کہ ایسا عدالت کی اجازت سے کیا گیا۔ جبکہ  میڈیا نے حکومتی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا تھاکہ جاسوسی کے حوالے سے حکومت کو آگاہ نہیں کیا گیا۔
 بگ  اسکینڈل اپریل میں سامنے آیا تھا جب کینیڈا کی سائبر سکیورٹی کی نگرانی کے ادارے سیٹیزن لیب نے کہا تھا کہ 2017 کی آزادی کی ناکام کوشش کے بعد کیٹیلان کی علیحدگی پسندی کی تحریک سے وابستہ 60 افراد کے فونز اسرائیلی جاسوسی سافٹ ویئر پیگاسس کی ذریعے ٹیپ کیے گئے۔معاملہ دو مئی کو اس وقت زیادہ گھمبیر ہوگیا جب حکومت نے اعلان کیا کہ اس سافٹ ویئر کے ذریعے وزیراعظم اور علیحدگی پسند رہنما کے فونز بھی ٹیپ کیے گئے۔

مزیدخبریں