عثمان علیم: لاہورشہر میں بسوں ، ویگنوں اور میٹرو سمیت پبلک ٹرانسپورٹ بند ، چنگچی اور آٹو رکشوں پرلوڈ بڑھ گیا،کرایوں میں اضافہ کردیا گیا۔آمد و رفت کے لیے شہری بڑی تعداد میں رکشوں پر سفر کرنے لگے۔
کورونا خطرات کے پیش نظر شہر میں پبلک ٹرانسپورٹ بسیں ، ویگنیں اور میٹرو تاحال بند ہیں،تمام پبلک ٹرانسپورٹ بند ہونے سے آٹو اور چنگچی رکشوں پر لوڈ بڑھ گیا ، شہری بڑی تعداد میں چنگچی اور آٹو رکشوں کو بطور زرائع آمد و رفت استعمال کرنے لگے۔
پبلک ٹرانسپورٹ پر سفر کرنیوالے شہریوں کا کہنا ہے کہ غریب کی تمام سواریاں بند ہیں شکر ہے چنگچی اور آٹو رکشے چل رہے ہیں جنہیں استعمال کر کے منزل مقصود تک پہنچتے ہیں۔رکشہ ڈرائیورز کا کہناہے کہ لاک ڈائون کے باعث معاشی حالات بدتر ہو چکے ہیں جو سواری آتی ہے مناسب کرایہ لے کر منزل تک پہنچا دیتے ہیں۔
شہر میں چلنے والے چنگچی اور آٹو رکشوں میں کورونا حفاظتی ایس او پیز اور سماجی فاصلے پر عملدرآمد کروانا ناممکن دکھائی دیتا ہے مگر پبلک ٹرانسپورٹ استعمال کرنے والے شہری دیگر ٹرانسپورٹ بند ہونے سے انہی پر سفر کرنے پر مجبور ہیں، جس سے رکشوں کی ڈیمانڈ میں اضافہ ہو چکا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں وزیراعظم عمران خان نے جزوی لاک ڈاؤن میں 9 مئی سے نرمی کا اعلان کیا تھا جس کے بعد طے شدہ ضابطوں کے تحت ملک بھر میں کاروبار کھولنے کی اجازت دی گئی ہے جس پر ڈاکٹرز نے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ملک بھر میں کورونا وائرس کے باعث ڈاکٹروں سمیت اور پیرا میڈیکل اسٹاف کے متعدد افراد کورونا سے متاثر ہوچکے ہیں جب کہ 4 ڈاکٹر کورونا کے باعث لقمہ اجل بھی بن چکے ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والی قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 9 مئی سے لاک ڈاؤن میں نرمی کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔