(شاہد ندیم) سوئی ناردرن گیس کمپنی کےلائن لاسز میں ریکارڈ اضافہ ہونےکا انکشاف ہوا۔لاہور ریجن میں گیس چوری کی شرح دوگنا ہونے سے تیئس فیصد تک پہنچ گئی۔
لائن لاسز میں اضافےکی وجہ سےسوئی ناردرن گیس کمپنی کواربوں روپے کا نقصان ہوا ہے،لاہور سمیت تمام ریجنل دفاترمیں گیس چوری کی شرح میں اضافہ سامنے آیا ہے،دستاویزات کےمطابق لاہور ریجن میں لائن لاسز کی شرح تیئس اعشاریہ پانچ فیصدریکارڈ ہوئی،پریشرفیکٹرکی بنیاد پرصارفین کو تین ارب روپےکا ریلیف دینے پرلائن لاسز میں اضافہ ہوا،عدالت عالیہ کےحکم پر سوئی ناردرن گیس کمپنی نے گھریلو صارفین کو ریلیف دیا.
وزیر اعظم پاکستان نے بھی گیس کے بھاری بھرکم بلوں کا نوٹس لیا تھا،نوٹس لیکر صارفین کو اضافی بل بھجوانے پر تحقیقات بھی کی گئی تھیں،اس دوران سوئی ناردرن گیس کمپنی کےمنیجنگ ڈائریکٹر کو عہدے سے ہٹا دیا گیا تھا۔وفاقی حکومت نے سوئی گیس صارفین سے رواں سال گیس کی قلت کی وجہ سےسسٹم میں شامل ہونے والے ایل این جی کے اضافی پانچ ارب روپےبلوں میں وصول نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس حوالے سےوفاقی حکومت نےسوئی ناردرن گیس کمپنی کو گھریلو صارفین سے ایل این جی کی اضافی قیمت وصول کرنے سے روک دیا ہے۔ کمپنی کی جانب سے موسم سرما میں 5 ارب روپے کی اضافی ایل این جی سسٹم میں شامل کی گئی تھی۔
سسٹم میں شامل ہونے والی ایل این جی کی قیمت کو گھریلو صارفین سے وصول نہیں کیا جائےگا۔ذرائع کا کہنا تھاکہ ایل این جی شامل کرنے سے گھریلو صارفین کو پریشرکیساتھ گیس فراہم کی گئی، سسٹم میں گیس کمی کی وجہ سے ایل این جی کا استعمال کیا گیا تھا، تاہم ایل این جی کی قیمت وصول کرنے سے روکنے پر کمپنی کے خسارے میں اضافہ ہوجائے گا۔علاوہ ازیں وفاقی حکومت نے گیس بلوں کے ٹیرف کو تبدیل کر دیا، فلیٹ ریٹ کی بجائے سلیب کے مطابق بلوں کی ادائیگی کی جائے گی۔
یاد رہے گزشتہ سال موسم سرما سوئی گیس کے صارفین پر بھاری گزرا، گیس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے بھاری بھرکم بلوں نے صارفین کو چکرا کر رکھ دیا تھا۔