(قیصرکھوکھر) چیف سیکرٹری پنجاب جواد رفیق ملک کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا،صوبے میں ٹڈی دل کے نقصانات سےفصلوں،زمینوں اور مقامی افراد کو محفوظ رکھنےکیلئےحکمت عملی کا جائزہ لیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں سینئرممبر بورڈ آف ریونیو،سیکرٹری زراعت،ڈی جی پی ڈی ایم اے اور اعلیٰ فوجی حکام نےشرکت کی،سینئر ممبر بورڈ ٓاف ریونیو بابر حیات تارڑ نے بریفنگ دی کہ ٹڈی دل سےمتاثرہ علاقوں میں سپرے کیلئے150گاڑیاں اب تک اور260موٹر سائیکلیں استعمال کی جا رہی ہیں،اب تک ایک لاکھ 14ہزارچار سوچھ ہیکٹررقبے پرسپرے کیا جا چکا ہے، چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ ٹڈی دل کےخاتمے کے لئےپی ڈی ایم اے سمیت متعلقہ محکموں کومشترکہ طور پرسائنسی بنیادوں پر کام کرنا ہوگا۔
انہوں نے بتایا کہ ہوائی سپرے کیلئے ہوائی جہاز کی فراہمی کی حکومتی سطح پربات کی جائےگی،، چیف سیکرٹری کا کہنا تھا کہ لوکسٹ کامبیٹ آپریشن کیلئےتمام مطلوبہ فنڈز فراہم کیےجائیں گے،،مقامی طور پرسوا تین لاکھ روپے کی لاگت سےتیارکی گئی سپرے مشین کےحوصلہ افزاء نتائج ملنے پرمزید سپرے مشینیں تیارکرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ملکی معیشت کوروناکی زد میں ہے جبکہ فصلوں پر ٹڈی دل کےآنے کا خطرہ بھی منڈلارہا ہے۔جس کے باعث ماہرین نے فوڈ سیکورٹی کے خطرے گھنٹی بجادی ہے۔ماہرین کاکہناہے کپاس کی فصل بروقت کاشت نہ ہوئی توپیداوار میں کمی کاخدشہ ہے۔
گزشتہ دنوں جنوبی پنجاب رحیم یار خان کے علاقے گانگا نگر اور میانوالی قریشیاں میں ٹڈی دل نے حملہ کرکے کھڑی فصلوں کو شدیدنقصان پہنچایا ہے۔کسان اتحاد کے مطابق ٹڈی دل نے گنےکی فصل اور آم کے باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے جب کہ محکمہ زراعت کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں اسپرے جاری ہے۔
دوسری طرف سندھ کے مختلف علاقوں میں ٹڈی دل نےتباہی مچادی ہے،کندھ کوٹ اور آس پاس ٹڈی دل کے حملوں میں فصلوں،درختوں اور باغات کو شدید نقصان پہنچا ہےجس سے کاشتکار پریشان ہیں۔زرعی ماہرین نے حکومت سے مطالبہ کیاہے کی ٹڈی دل سے نمٹنے کیلئے فوری طور پر نیشنل ایکشن پلان پر عمل کیاجائے،اس میں کسی بھی قسم کی تاخیرہماری زراعت کیلئے کروناسے زیادہ خطرناک ثابت ہوسکتی ہے۔