ویب ڈیسک: شادی کے لیے میاں اور بیوی کی عمر کے درمیان بہترین فرق کیا ہوتا ہے؟
یہ وہ سوال ہے جو بیشتر افراد سوچتے ہیں اور اکثر اس کا جواب بھی ہمارے اردگرد کے افراد دیتے ہیں۔ویسے ایسا کوئی فارمولا موجود نہیں جو اس بات کی ضمانت دے سکے کہ میاں بیوی کی عمر میں اتنے سال کا فرق شادی کو کامیاب یا رشتے کو خوش باش بناسکتا ہے۔اس حوالے سے مختلف عناصر جیسے آمدنی، شخصی عادات، عقائد اور زندگی کے مقاصد وغیرہ بھی اہمیت رکھتے ہیں۔تو کئی بار عمر کے زیادہ فرق کے باوجود یہ رشتہ کامیاب ہوتا ہے جبکہ کئی بار بہت کم فرق بھی شادی کو ٹوٹنے سے بچانے میں ناکام رہتا ہے۔مگر سائنس نے اس بارے میں کیا رائے دی ہے؟ اس بارے میں جاننا کافی دلچسپ ثابت ہوسکتا ہے۔امریکا کی ایموری یونیورسٹی کی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ جوڑوں کی عمر میں جتنا زیادہ فرق ہوگا، علیحدگی کا امکان بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ہم عمر جوڑوں میں ڈپریشن کی شرح سب سے کم ہوتی ہے جبکہ 3 سال یا اس سے زائد فرق والے جوڑوں میں یہ شرح تھوڑی زیادہ ہوتی ہے۔یعنی تحقیقی رپورٹس میں یہ بتایا گیا کہ میاں بیوی کی عمر میں ایک سے 3 سال کا فرق مثالی سمجھا جاسکتا ہے مگر کچھ محققین نے عندیہ دیا ہے کہ عمر میں 10 سال سے کم کا فرق بھی رشتے کو زیادہ کامیاب بناسکتا ہے۔خیال رہے کہ یہ سب نتائج اعدادوشمار کو مدنظر رکھ کر مرتب کیے گئے اور بہت زیادہ بڑے پیمانے پر اس حوالے سے تحقیق کام نہیں ہوا۔
البتہ مختلف تحقیقی رپورٹس کے مطابق جوڑوں کی عمر کا فرق مشاغل، طرز زندگی اور طویل المعیاد مقاصد پر اثرات مرتب کرتا ہے۔مختلف ممالک کی ثقافت یا رسومات میں جوڑوں کی عمر میں مثالی فرق مختلف ہوتا ہے جیسے فن لینڈ میں ایک برادری میں عمر کا زیادہ فرق مثالی سمجھا جاتا ہے۔ عمر سے ہٹ کر دیگر چند عناصر جیسے شوہر اور بیوی کی تعلیم، مالی سکیورٹی، بچے، خاندان کے دیگر افراد سے تعلق، اعلیٰ جذباتی ذہانت اور شریک حیات کی غلطیوں کو نظر انداز کرنا وغیرہ کسی رشتے کی کامیابی میں اہم ثابت ہوتے ہیں۔