پاکستان میں سپورٹس گاڑیاں کیوں زیادہ بکنے لگیں؟

11 Mar, 2022 | 01:18 PM

  ویب ڈیسک : پاکستان میں دلچسپ رحجان ، شہری سیڈان کاروں کی بجائے ایس یو ویز کو ترجیح دینے لگے۔ سیڈان کاروں کی فروخت میں کمی ، اسپورٹس گاڑیوں یا ایس یو ویز کی فروخت بڑھنے لگی۔

 رپورٹ کے مطابق ٹویوٹا انڈس موٹر کمپنی اور ہونڈا اٹلس کارز لیمیٹڈ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق دونوں کمپنیوں کی گاڑیوں کی ماہانہ فروخت میں کمی واقع ہوئی ہے۔ فروری کے مہینے میں ٹویوٹا نے 4630 یونٹ فروخت کئے( ایم اوایم یعنی منتھ اوور منتھ میں 32 فیصد کمی ) ہنڈائے کمپنی نے 1469 یونٹ فروخت کئے ( ایم اوایم یعنی منتھ اوور منتھ میں 140 فیصد  اضافہ ) ہونڈا کمپنی نے 2286 یونٹ فروخت کئے ( ایم اوایم یعنی منتھ اوور منتھ میں 32 فیصد کمی )سوزوکی کارز نے 12668 یونٹ فروخت کئے ( ایم اوایم یعنی منتھ اوور منتھ میں 40 فیصد اضافہ )۔ ٹویوٹا یاریز اور کورولا کی  فروخت نہ ہونے کے برابر رہی اسی طرح ہونڈا سوک 10ویں جنریشن کی فروخت بھی بہت کمی رہی ۔

آٹو انڈسری کی رپورٹ کے مطابق اس وقت پاکستان میں فروخت ہونے والی کاروں کی مجموعی مارکیٹ میں سیڈان گاڑیوں کی فروخت 35 فیصد جبکہ ہیچ بیک گاڑیوں کی فروخت کا تناسب 20 فیصد ہے۔
2030 تک کاروں کی مجموعی فروخت میں سیڈان کاروں کاحصہ 30 فیصد جبکہ ہیچ بیک کاروں کی فروخت کا شیئر 21 فیصد تک کم ہونے کاامکان ہے.
اسپورٹس گاڑیوں  یعنی ایس یو ویز کی فروخت میں تین سالوں میں چار گنااضافہ ہوا ہے۔قبل ازیں ملک میں فروخت کی جانے والی مجموعی گاڑیوں میں ایس یو وی گاڑیوں کا تناسب 5 فیصد تھا تاہم گزشتہ تین سال کے دوران یہ شرح 20 فیصد تک بڑھ چکی ہے۔2030 تک گاڑیوں کی مجموعی ملکی فروخت میں ایس یو وی گاڑیوں کی فروخت کاحصہ 37 فیصد تک بڑھنے کی توقع ہے۔

مزیدخبریں