(عرفان ملک)پندرہ سو روپے کے تنازعہ پر نوجوان کو قتل کرنے والے دو سگے بھائی انویسٹی گیشن پولیس نے گرفتار کر لیے۔ ہنجروال کے علاقے میں چند روز قبل نوجوان کو قتل کیا گیا تھا.
پولیس کے مطابق ملزمان کا مقتول سے پلاٹ میں مٹی ڈالنے کا تنازعہ تھا اور اس کے دوران 15 سو روپے پر ان کا لڑائی جھگڑا ہوا جس کے بعد ملزمان نے شہری نور محمد کو قتل کر دیا اور موقع سے فرار ہو گئے ۔ پولیس نے مقدمہ درج کیا اور فرار ملزمان کو انویسٹی گیشن ونگ نے گرفتار کر لیا۔ پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے ملزمان میں ملزم محمد حسین اور اس کا بھائی عابد شامل ہیں جن کے خلاف مزید کارروائی کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ معاشرے میں ایسے افسوسناک واقعات رونماں ہورہے ہیں کہ دیکھنے اور سننے والے افسردہ اور ملزمان کو فوری سزا دلانے کا مطالبہ کرتے نظر آتے ہیں، معاشرے کی عمارت برداشت، رواداری، اخلاقیات، اور محبت کے ستونوں پر کھڑی ہوتی ہے اور جب یہ خصوصیات سماج سے رخصت ہوجائیں تو وہ تباہی کی طرف تیزی سے گامزن ہوجاتا ہے، یہی گمبھیر صورت حال ہمارے معاشرے کو بھی درپیش ہے جہاں عدم برداشت کا رجحان اس سُرعت سے فروغ پارہا ہے کہ جس کی کوئی حد نہیں۔
عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے خوفناک رحجان کی وجہ سے ہمارے معاشرے میں تشدد کے واقعات میں بھی اضافہ ہورہا ہے، یوں دکھائی دیتا ہےجیسے افراد کی اکثریت کی قوت برداشت ختم ہوچکی ہے اور رواداری جیسی اعلیٰ صفت معاشرے سے عنقا ہوچکی ہے۔
معاشرے کے بگڑتے ہوئے حالات کے بارے ماہرین نفسیات نے اپنے رائے دیتے ہوئے کہا کہ عدم برداشت کسی بھی جرم کی سب سے بنیادی وجہ ہے، اگر صرف برداشت کی صلاحیت کو مضبوط کر لیا جائے تو کسی بھی معاشرے سے 90فیصد جرائم کا خاتمہ ہو سکتا ہے۔ یہ بات حقیقت کے بالکل قریب ہے کیونکہ ہر جرم کی داستان کے پیچھے عدم برداشت کا عنصر نمایاں نظر آتا ہے۔