42: شہر کے اعلی تعلیمی اداروں کی سرکاری خزانے سے لوٹ مار، شہر کی تین یونیورسٹیوں میں منظوری کے بغیر ایک ارب 63 کروڑ کا پٹرول اڑا دیا، آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے لوٹ مار بے نقاب کردی۔
تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی میں جمع کروائی گئی آڈیٹر جنرل کی رپورٹ نے پردہ فاش کر دیا۔ شہر کی تین یونیورسٹیوں کے پروفیسرز کی گاڑیاں 1 ارب 63 کروڑ کا تیل ہضم کرگئیں۔ آڈیٹر جنرل نے تین یونیورسٹیوں پر منظوری لیے بغیر فنڈ کے استعمال پر آڈٹ پیرا بنا دیا
جی سی یونیورسٹی لاہور میں سب سے 1 ارب 34 کروڑ پیٹرول کے نام پر بنا منظوری کے خرچ کیے گئے۔رپورٹ انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی لاہور میں 29 کروڑ بغیر منظوری کے پیٹرول کے نام پر خرچ ہوئے۔ لاہور کالج فار ویمن یونیورسٹی میں 8 لاکھ روپے سے زائد کے فنڈ بغیر منظوری کے پیٹرول پر خرچ ہوئے۔
مالی سال 2018-19 کے آڈٹ پیرا میں یونیورسٹیوں پر انتظامی غفلت کی نشاہدہی کی گئی۔ یونیورسٹیوں میں 1 ارب 63 کروڑ کا پیٹرول پروفیسرز کو چانسلر کی منظوری کے بغیر دیا گیا۔رپورٹ کے مطابق سرکاری دستاویزات میں قوانین کے مطابق چانسلر کی منظوری ہونا ضروری ہے۔رپورٹ آڈیٹر جنرل پنجاب نے ان تین تعلیمی اداروں کی فہرست پنجاب اسمبلی بھیج دی ہے ۔