(قذافی بٹ) وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے مسلم لیگ(ن) کے ناراض ارکان اسمبلی کی ملاقات کا نتیجہ آنا شروع ہوگیا ہے۔
گزشتہ روز وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے پاکستان مسلم لیگ(ن)اورپیپلز پارٹی کے اراکین پنجاب اسمبلی نے ملاقات کی۔سابق ایم این اے چوہدری طاہر بشیر چیمہ بھی اس موقع پر موجود تھے ۔مسلم لیگ(ن) اورپیپلز پارٹی کے اراکین اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان اوروزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور اہم امور پر تبادلہ خیال کیاگیا۔ ملاقات کرنے والے اراکین پنجاب اسمبلی نے حکومت کی غیر مشروط حمایت جاری رکھنے کا اعلان کیا۔ ملاقات میں صوبے کے عوام کی خدمت کیلئے ملکر کام جاری رکھنے پر اتفاق کیاگیا۔
اراکین پنجاب اسمبلی نے وزیراعلیٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں اورساتھ رہیں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب کے عوام کی خدمت کے سفر میں آپ کو ساتھ لیکر چلیں گے۔عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کیے جائیں گے، آپ کو ساتھ لے کرچلیں گے اورآپ کو عزت و احترام بھی دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے اس ملک کو تباہ و برباد کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔تحریک انصاف کی حکومت نے انتہائی مشکل وقت میں اقتدار سنبھالا۔ماضی کی حکومتوں کے بوئے ہوئے کانٹے چن چن کر صاف کررہے ہیں ۔تبدیلی آرہی ہے اور آکررہے گی۔انہوں نے کہا کہ عوام کی خدمت کے سفر میں کوئی رکاوٹ برداشت نہیں کی جائے گی۔آپ میرے لئے قابل احترام ہیں،آپ کے جائز کام ہر صورت ہوں گے۔وزیراعلیٰ عثمان بزدار سے ملاقات کرنے والوں میں نشاط احمد ڈاہا،محمدغیاث الدین،چوہدری اشرف علی،محمدفیصل خان نیازی، غضنفر علی خان،محمد ارشد،اظہر عباس اوریونس علی انصاری شامل تھے ۔
ابھی ایک ہی روز گزرا تھا کہ ناراض لیگیوں کی وزیر اعلی پنجاب سے ملاقات کا نتیجہ آنا شروع ہوگیا۔ سابق لیگی رکن اسمبلی یونس انصاری کو وزیر اعلی پنجاب نے نواز دیا۔ یونس انصاری کا بیٹا علی اصغر چیئرمین وزیر اعلی شکایات سیل گوجرانوالہ تعینات کر دیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعلی پنجاب سے ملاقات کرنے والے ناراض (ن) لیگی رکن پنجاب اسمبلی نے اپنے پارٹی قائدین کو چیلنج کیا ہے کہ اگر ان میں جرات ہے تو پارٹی سے نکال کر دکھائیں۔انھوں نے مزید انکشاف کیا کہ مسلم لیگ (ن) کے 20کے قریب ارکان پنجاب اسمبلی وزیر اعلٰی سے الگ الگ ملاقات کرچکے ہیں لیکن وہ سامنے نہیں آرہے۔