منشیات کی روک تھام کیلئے طلباء و طالبات کے ہیلتھ پروفائل ڈیٹا پر کام رک گیا

11 Mar, 2020 | 11:44 AM

Shazia Bashir

ریحان گل: منشیات کی روک تھام کے لیے طلباء و طالبات کے ہیلتھ پروفائل ڈیٹا پر کام رک گیا، سائیکاٹرسٹ کی شدید کمی کے باعث اگلے مرحلے کے فارم پر کرنا ممکن نہیں رہا۔

تفصیلات کے مطابق تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال کی روک تھام کے لیے لاہور سمیت صوبے بھرکے کالجز اور یونیورسٹیز کےطلباء و طالبات کا ہیلتھ پروفائل ڈیٹا تیار کرنے کا حکم دیا گیا تھا جس کے لئے فارم اے سے فارم ای تک پانچ فارم مکمل کرکے بھجوانے کی ہدایت کی گئی تھی۔

ذرائع کے مطابق فارم اے، بی اور سی پُر کرنے کا پہلا مرحلہ مکمل کر لیا گیا ہے لیکن اگلے مرحلےمیں فارم ڈی اور ای پر کام رک گیا ہے، مذکورہ دونوں فارم پر کرنے کے لیے پروفیشنل سائیکاٹرسٹ کی خدمات درکار ہیں۔

فارم کی ضرورت کے پیش نظر سائیکاٹرسٹ خود طالبعلم  کا مکمل تجزیہ کرکے فارم پُر کرنے کا ذمہ دار ہے، لیکن پورے پاکستان میں صرف 350 سائیکاٹرسٹ موجود ہیں جبکہ صرف پنجاب میں کالجز اور یو نیورسٹیز کے 20 لاکھ طلباء کا ہیلتھ ہروفائل ڈیٹا تیار کیا جانا ہے۔

سائیکاٹرسٹس کی شدید کمی کے باعث دوسرے مرحلے میں ہیلتھ پروفائل ڈیٹا کی تیاری کا کام تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔

مزیدخبریں