ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شہباز تتلہ کیس، ایس ایس پی مفخر عدیل کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور

شہباز تتلہ کیس، ایس ایس پی مفخر عدیل کا 5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(سٹی 42) عدالت نے ایڈووکیٹ شہبازتتلہ کے اغوا اور قتل کیس میں گرفتار ایس ایس پی مفخرعدیل کا5 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرلیا۔

ماڈل ٹاؤن کچہری میں جوڈیشل مجسڑیٹ شازیہ محبوب نے شہباز تتلہ کیس کی سماعت کی ، ایس ایس پی مفخرعدیل کو ماڈل ٹاؤن کچہری میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے روبروپیش کیا گیا، تفتیشی افسر  نے عدالت سے مفخر عدیل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی، عدالت نے تفتیشی افسر کی استدعا منظور کرتے ہوئے مفخر عدیل کو 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، پولیس نے شہباز تتلہ قتل کیس کے مرکزی ملزم ایس ایس پی مفخر عدیل کی حوالات میں بند تصویر بھی جاری کر دی۔

پولیس کے مطابق ایڈووکیٹ شہباز تتلہ 7 فروری کو گھر سے لاپتہ ہوئے جس کے بعد شہباز تتلہ کے بھائی سجاد احمد کی مدعیت میں نامعلوم افراد پر اغوا کا مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس نے تحقیقات کا آغاز کیا اور شہباز تتلہ کےآفس کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کیں جس سے پتہ چلا کہ شہباز تتلہ ایس ایس پی کے ساتھ اپنے دفتر سے گیا تھا جس کے بعد ایس ایس پی مفخر عدیل سے تحقیقات کا آغاز کیا گیا اور اس کے کچھ دیر بعد ہی ایس ایس پی نے عیاشی کے لیے لیا گیا گھر پنجاب کانسٹیبلری کے واٹر باﺅزر اور10 ملازمین کی مدد سے پانی سے دھلوا دیا اور خود کہیں روپوش ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق پولیس نے مزید تحقیقات کیں جس میں پتہ چلا کہ ایس ایس پی شہباز تتلہ کے ساتھ انکا ایک اور ساتھی اسد بھٹی بھی موجود تھا جس کو پولیس نے 15 فروری  کو گرفتار کرلیا جس نے دوران تفتیش اہم انکشافات کیے۔

اسد بھٹی نے انکشاف  کیا کہ  7 فروری کو مفخر عدیل نے شراب میں نشہ آور گولیاں ملا کر شہباز تتلہ کو دیں، نیم بے ہوش ہونے پر شہباز تتلہ کے منہ پر تکیہ رکھا اور سانس بند کر دی، ایس ایس پی مخفر عدیل نے شہباز تتلہ کی لاش تیزاب سے بھرے ڈرم میں ڈال دی، پھر مواد دو چھوٹے ڈرموں میں منتقل کیا،مفخر عدیل نے دونوں ڈرم سرکاری گاڑی میں رکھے اور فیروز پور روڈ پر کنکر پلی کے قریب روہی نالے میں بہا دیئے۔

پولیس نے اسد بھٹی کے انکشافات کو بنیاد بنا کر روہی نالے میں مبینہ طور پر قتل ہونے والے شہباز تتلہ  کی لاش کی تلاش کی، ماڈل ٹاؤن میں کرایے پر لیے گئے گھر کے فرش اکھاڑے، لیکن کوئی ٹھوس ثبوت نہ مل سکا۔

ذرائع کا کہنا تھا کہ مفخر عدیل کے والد، والدہ اور بیوی سمیت 14 سالہ بیٹے کو پولیس نے حراست میں رکھا ہے،جس کے بعد مفخر عدیل نے9 مارچ کو پولیس کو مجبوراً گرفتاری دی۔

Sughra Afzal

Content Writer