سٹی42: ملک میں بے نامی اکاؤنٹس ایکٹ 2019 نافذ کردیا گیا، اطلاق فوری طور پر ہوگا، بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو ٹیکس نوٹس جاری کیے جاسکیں گے، جواب نہ ملنے پر رقم فوری ضبط ہوجائے گی۔
ایف بی آر کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس رکھنے والوں کو ٹیکس نوٹس جاری کیے جاسکیں گے، جواب نہ ملنے پر رقم فوری ضبط ہوجائے گی۔ ایف بی آر ذرائع کے مطابق اس وقت بے نامی اکاؤنٹس میں 50 ارب روپے کی موجودگی کی معلومات ایف بی آر کے پاس موجود ہیں، ایکٹ کے نفاذ کے بعد ایف بی آر کو بے نامی اکاؤنٹس میں موجود رقم ضبط کرنے کا اختیار مل گیا ہے۔
ایف بی آر ذرائع کے مطابق بے نامی اکاؤنٹس پر ایک ہفتے کے دوران نوٹسز بھجوا دیے جائیں گے، ایف بی آر نوٹیفکیشن کے مطابق بے نامی ایکٹ کے تحت کارروائی کے لیے ٹریبونل قائم کردیے گئے ہیں۔ 20 لاکھ سے 50 لاکھ روپے کے درمیان بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی پر4 فیصد کے علاوہ ایک لاکھ روپے ملیں گے، ذرائع کے مطابق 50 لاکھ روپے سے زیادہ کے بے نامی اکاؤنٹس کی نشاندہی کرنے والے کو کل مالیت کا 3 فیصد اور 2 لاکھ 20 ہزار روپے ملیں گے۔
بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ کا اطلاق بے نامی بینک اکاؤنٹس، بے نامی منقولہ اورغیرمنقولہ جائیداد پر ہوگا۔