(سٹی42)پاکستان میں سیاست دانوں کی لفظی گولہ باری نے عوام کا مزاج بگاڑ دیا، ن لیگ کے رہنماؤں پر اجتماعات کے دوران جوتے اور سیاہی کے حملے بڑھ گئے ۔
تفصٰیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف جامعہ نعیمیہ میں جب خطاب کیلئے سٹیج پر آئے تو اسی مدرسے کے سابق طالبعلم نے ان کی طرف جوتا پھینکا جو انکےسینے پر جا لگا، جس کے بعد تقریب میں بدمزگی پیدا ہوگئی اور موقع پر موجود جامعہ نعیمیہ کے طالب علموں اور نون لیگی کارکنوں نے منور نامی طالب کو پکڑ کر سیکیورٹی اداروں کے حوالے کر دیا۔
چوتا پڑنے کے نا خوشگوار واقعہ کے بعد نواز شریف نے خطاب میں کہا کہ ڈاکٹر سرفراز نعیمی کی سربراہی میں تعلیم حاصل کی، جامعہ نعیمیہ کی ایک ایک اینٹ میرے سامنے رکھی گئی۔
واضح رہے کہ پاکستان مسلم لیگ نون کے رہنماؤں پر جوتا پھینکنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں ہے۔نواز شریف سے پہلےنارروال میں ورکرز کنونشن میں وزیر داخلہ احسن اقبال پر حارث نامی نوجوان نے جوتا پھینکا تھا ۔
کراچی ایئر پورٹ پر سابق وزیر پرویز رشید پر بھی مذہبی جماعت کے کارکنوں نے جوتا پھینکا جبکہ ایک روز پہلے سیالکوٹ میں وزیر خارجہ خواجہ آصف کے چہرے پر سیاہی ڈالی گئی جس کے باعث ان کا چہرہ اور لباس سیاہ ہوگیا۔
سیاسی و مذہبی رہنمائوں نے سابق وزیراعظم پر جوتا پھینکنے کے واقعہ کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔مولانا ڈاکٹر راغب نعیمی نے کہا کہ نواز شریف پر جوتا پھینکنا انتہائی قابل مذمت ہے، ہمیں دکھ ہے کہ ہمارے مہمان کے ساتھ ایسا سلوک ہوا۔
پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ نوازشریف پر جوتا پھینک کر گری ہوئی حرکت کی گئی ہے، ایسے واقعات سے نمٹنے کیلئے اقدامات کرنا ہوں گے۔
صوبائی وزیر خواجہ عمران نذیر، سینئر صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ اور نسیم زہرہ نےسابق وزیراعظم پر جوتا پھینکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے عدم برداشت کی انتہا قرار دیا اور کہا کہ ایسے واقعات کو روکا جانا چاہیے۔
یہ خبر بھی پڑھیں:۔۔۔۔وزیر اعلیٰ پنجاب کی نواز شریف پر جوتا پھینکنے کے واقعہ کی شدید مذمت