ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ننھی زینب کے قاتل عمران نے عدالت سے رحم کی اپیل کردی

ننھی زینب کے قاتل عمران نے عدالت سے رحم کی اپیل کردی
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(ویب ڈیسک) زینب قتل کیس کے بارے میں تو آپ سب جانتے ہوں گے، جی وہی معصوم زینب جسے قصور میں ایک درندہ صفت شخص عمران نے اپنی ہوس کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کر دیا تھا، مقتولہ کی لاش ایک گندگی کے ڈھیر کے قریب سے ملی تھی۔

ننھی زینب کے قتل کی خبر جنگل میں لگی آگ کی طرح ملک بھر میں پھیل گئی، لاہور سمیت ملک بھر میں ننھی زینب کو انصاف دلانے کیلئے احتجاج ہوئے، دیکھتے ہی دیکھتے یہ کیس ہائی پروفائل بن گیا، حکومت، چیف جسٹس اور آرمی چیف نے اس پر نوٹس لیا۔

تمام سکیورٹی فورسز اور خفیہ اداروں کو درندہ صفت ملزم کی تلاش کیلئے مامور کیا گیا جنہوں نے انتھک محنت کے بعد قاتل کو ڈھونڈ نکالا اور عدالت میں مقدمہ چلا، ایک ماہ سے زائد عرصہ تک مقدمہ کی سماعتیں ہوئیں اور قاتل کو چار مرتبہ سزائے موت سمیت دیگر سزائیں دینے کا فیصلہ سنایا گیا لیکن تاحال قاتل کو پھانسی نہیں دی گئی ہے۔

تفصیل جاننے کیلئے یہ خبر پڑھیں۔۔۔زینب کے قاتل عمران کو 4 بار سزائے موت سنا دی گئی

زینب کے قاتل عمران نے ہائیکورٹ میں اپنی سزائے موت کے خلاف سپرنٹنڈنٹ سینٹرل جیل کے توسط سے اپیل دائر کر دی ہے، جسے سماعت کیلئے بھی منظور کرلیا گیا، جسٹس صداقت علی خان اور جسٹس شہرام سرور چوہدری پرمشتمل انسداد دہشت گردی مقدمات کی سماعت کرنے والا 2 رکنی بنچ کل ارجنٹ کیس کی حیثیت سے مقدمہ کی سماعت کرے گا۔

یہ خبر ضرور پرھیں۔۔۔زینب کو زیادتی کے بعدقتل کیا،ملزم عمران کااعتراف جرم

تین صفحات پرمشتمل اپیل میں مجرم کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا ہے کہ دوران ٹرائل اس نےعدالت کا قیمتی وقت بچانے کے لئے عدالت کے سامنے اقرار جرم کیا، ترقی یافتہ ممالک میں اقرار جرم کرنے والے مجرموں کے ساتھ عدالتیں نرم رویہ اختیار کرتی ہیں۔

 مجرم نے اپیل میں کہا کہ اقرار جرم کر لینے کے باوجود عدالت نے اس کے ساتھ نرم رویہ اختیار نہیں کیا اور اسے سزائے موت اور دیگر سزائوں کا حکم سنا دیا۔

خبرپڑھنا مت بھولیں۔۔۔ننھی زینب کے والد مشکلات کا شکار، سپریم کورٹ میں دہائی

قاتل عمران کی جانب سے درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ وہ غربت کے باعث وکیل کی خدمات حاصل نہیں کر سکتا لہذا عدالت عالیہ اس کی اپیل کی سماعت کرتے ہوئے سزا میں نرمی کرے۔

ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل پنجاب عبدالصمدمجرم کی اپیل کی مخالفت جبکہ مدعی مقدمہ کے حق میں دلائل دیں گے۔