وسیم عظمت: آج نیویارک کے نساؤ کاؤنٹی کرکٹ سٹیڈیم میں کینیڈا اور پاکستان کے میچ کے متعلق ایکسپرٹس کی رائے ہے کہ پاکستان کے یہ میچ جیتنے کے امکانات 88 فیصد ہیں اور کینیڈاا کے میچ جیتنے کا امکان صرف 12 فیصد ہے۔ لیکن جیت کے 88 فیصد امکان کو میٹیریلائز کرنے کے لئے پاکستان کو یونٹی آف ایکشن کی ضرورت ہے۔
آج کل کھیلے جا رہے آئی سی سی ٹی ٹوینٹی ورلڈ کپ کی ٹرافی اٹھانے کی اہل ٹیم پر ایسے الٹے دن آئے ہیں کہ اسے ایونٹ میں اپنی بقا کے لئے واقعتاً معمولی ٹیموں کے ساتھ کھیلتے ہوئے بھی پھونک پھونک کر قدم رکھنا پڑ رہا ہے۔ کرکٹ کے پنڈت آج کے میچ میں پاکستانی ٹیم کے لئے اہم ترین پہلو اس کے باؤلرز اور بیٹرز کی فارم کو نہیں بلکہ ٹیم میں یونٹی آف ایکشن کو قرار دے رہے ہیں۔
کینیڈا کی ٹیم اپنے دو میچوں میں سے ایک امریکہ سے ہاری اور آئرلینڈ کے ساتھ میچ میں نساؤ کاؤنٹی سٹیڈیم کی پچ پر 137 رنز کا اب تک سب سے بڑا مجموعہ بنا کر اس کا دفاع کرنے میں بھی کامیاب رہی۔ آج کے میچ میں بھی وہ جمعہ کے دن والے میچ کے تجربہ کو ریپلیکیٹ کر سکتی ہے۔ کینڈا کے پیسرز اس وکٹ پر آئر لینڈ کے بیٹرز کو 125 روکنے کا معرکہ مار چکے ہیں، ایسا ہی وہ آج بھی کر سکتے ہیں۔
پاکستان کے لئے ایک میچ ہارنے کے بعد یہ پچ نئی نہیں۔ انہیں اپنی 9 jجون کی شام سرزد ہونے والی غلطیوں کا بخوبی اندازہ ہے۔
ٹاپ آرڈر کے لئے آج میچ کا اہم ٹاسک وکٹ پر موجود رہنا اور پہلے دس اوورز میں چھ اور پندرہ اوورز میں 8کا رن ریٹ حاصل کرنا ہے۔
باؤلرز نے 9 جون کو اس پچ پر توقع کے مطابق پرفارم کیا تھا، صرف شاہین آفریدی ہی واحد باؤلر تھے جو اس پچ پر زیادہ رنز کھانے سے باز نہیں رہے تھے۔
کرکٹ میچ میں کپتان کی کپتانی محض بیٹنگ آرڈر، بال کسی باؤلر کو دینے اور فیلڈنگ پلیس کرنے تک محدود نہیں ہوتی بلکہ مقصد کے حصول کے لئے مکمل یونٹی کے ساتھ مل کر جدوجہد کرنے پر محیط ہونا کرکٹ میں سروائیول کے لئے لازم ہے۔ پاکستان کی ٹیم کو اس وقت مسئلہ ہی یہ درپیش ہے کہ بعض لوگ اپنا اپنا کھیل بھدے انداز سے کھیل رہے ہیں، بظاہر تو ٹیم ہیں لیکن مشترکہ مقصد کے حصول کے لئے کچھ خاص کوشش نہیں کر رہے۔ اگر یہ صورتحال آج کے میچ میں بھی سامنے آئی تو جیت کے 12 فیصد امکان کے ساتھ میدان میں اترنے والی ٹیم کو بھی زیر کرنا مشکل ہو سکتا ہے۔ کپتان کا پلان کچھ بھی ہو اس پر بہرصورت مکمل یونٹی آف تھاٹ اینڈ ایکشن کے ساتھ عمل کرنا سب پر واجب ہے۔
بھارت اور امریکہ کے ساتھ میچوں میں سامنے آ چکی پرفارمنس کے تناظر میں پاکستان کرکٹ بورڈ کے چئیرمین محسن نقوی بتا چکے ہیں کہ وہ کیا کرنے کے متعلق سوچ رہے ہیں۔ کون ٹیم میں موجود رہنے کے لئے کتنا سنجیدہ ہے، اس کا اندازہ آج شام تین گھنٹے بعد ہو جائے گا۔