راؤ دلشاد: میاں جاوید لطیف کا کہنا ہے کہ اگر طاقت سے جماعتیں ختم ہوتیں تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا وجود نہ ہوتا۔
ماڈل ٹاؤن میں وفاقی وزیر میاں جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ 9 مئی کے واقعہ کو ایک ماہ گزر گیا ہے اس عرصہ کے بعد ریاست نے کیا کھویا اور اداروں نے کیا سیکھا، اگر طاقت کے ادھورے استعمال سے تین اداروں کا مجسمہ ٹوٹتا ہے تو 9 مئی واقعہ کے بعد قوم نے ہی توڑا جس میں کسی کا کوئی عمل دخل نہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر طاقت سے جماعتیں ختم ہوتیں تو ن لیگ اور پیپلزپارٹی کا وجود نہ ہوتا، قوم کو بنانے والے سچ نہیں بتائیں گے تو کون بتائے گا، عمران خان نے بمبار جیکٹ پاکستان کو نقصان پہنچانے کےلئے پہنی، 9 مئی کے بعد دنیا پاکستان پر انگلیاں اٹھائی جا رہی ہے سہولت کاروں یا خود کش جیکٹ بنانے والے کس طرح بچ سکتے ہیں، تین اداروں کی طرف سے مجسمہ بنایا جانے والے کی شاخیں عالمی قوتیں سے ملتی ہیں قوم کو اسکے ثبوت دکھائے جائیں۔
جاوید لطیف نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایک ادارہ کے وہ کردار جو ریٹائراڈ ہو چکے ہیں نوازشریف کے ساتھ 2017ء میں زیادتی کی اور پانامہ پر سزا دی گئی، پانامہ میں نوازشریف کو سزا دینا ظلم و زیادتی ہے جو قوم کے ساتھ زیادتی ہے، کافی نہیں اس کو پالا، نوازشریف کو ہٹایا گیا، اس بات سے سروکار ہے کہ پاکستان میں وقت سے الیکشن ہونے چاہئیں، جو الیکشن ہوں زیادتی و ظلم کا شکار کرنے والے کا مداوا کیا جائے، مداوا ایسی بات سے نہ ہو کہ ادارے کے لوگ کہیں نوازشریف سے ظلم ہوا ، پالیسی سازوں سے کہوں گا، 9 مئی کا واقعہ رونما کیا تو واشنگ مشین میں داغ صاف نہیں ہو سکتے.
9 مئی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر 9 مئی واقعہ کے کرداروں کو صاف کیاگیا تو 9 مئی سے بڑا واقعہ رونما ہو سکتا ہے، کوئی سمجھتا ہے آدھا سچ بول کر یا وفاداری تبدیل کرکے کسی اور جماعت میں شامل ہو کرکے پاکستان کو چلا سکتے ہیں تو ملک نہیں چلے گا، اداروں کے کردار معافی مانگ کر نوازشریف کو ریڈ کارپٹ بچھا کر بلایا جائے، ادارے کے حاضر سروس بتائیں معیشت و سی پیک کمزور کرنے کےلئے کس کو سہولت کاری دی، نوازشریف کو ڈاکو چور کہا ہر ذہن تک رسائی دی آج دہشت گرد کی بات قوم تک کیوں نہیں پہنچ رہی۔
نئی پارٹی کے بننے پر ان کا کہنا تھا کہ استحکام پاکستان پارٹی جو بنی ہے ان شامل لوگ بھی اپنے حصے کا عمران خان کے ساتھ ہوتے سچ قوم کو بتائیں، اگر استحکام پارٹی کے لوگ سچ نہیں بولیں گے تو انگلی اٹھے گی، 9 مئی کے واقعہ میں ملوث لوگوں کو چھوڑا جائے گا ڈاکٹر یاسمین راشد، پرویز الٰہی کو ثبوتوں کے باوجود چھوڑا جائے گاتو عدلیہ سے اعتماد اٹھ جائے گا، عدل کے نظام سے انہیں سہولت ملتی رہے گی تو عدلیہ پر اعتماد کون کرے گا، انکی ضمانتیں ایسی کوئی بھی نہیں پکڑ سکے گا تو پھر سچ بولنا پڑے گا، سب سے زیادہ ضرورت دفاعی اداروں کے پالیسی ساز سوچیں قوم سوال و التجا کررہی ہے رحم کریں دہشت گرد و سیاستدان کی تشریح کر ڈالیں۔