ویب ڈیسک:وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مشکل فیصلے کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔ پاکستان اس وقت مشکل ترین دور سے گزر رہا ہے۔ آئی ایم ایف ہم سے خوش نہیں ہے، حکومت کو مزید مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔
پوسٹ بجٹ پریس کانفرنس میں وزیر خزانہ کے ہمراہ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب اور عائشہ غوث پاشہ بھی موجود ہیں۔مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ تاریخ کے 4 بڑے خسارے عمران خان نے کیے لیکن ہمارے پاس مشکل فیصلے کرنے کے سوا کوئی دوسرا آپشن نہیں تھا۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیراعطم شہباز شریف نے مشکل فیصلے لیے ہیں لیکن عام پاکستانی کو مزید دبائیں گے تو تاریخ کبھی معاف نہیں کرے گی۔کوشش کی کہ امیر لوگوں کا حصہ ملک کو مشکل سے نکالنے میں استعمال کریں .پرسنل انکم ٹیکس کم کرنے کی کوشش کی ہے.انکم ٹیکس اور سیل ٹیکس کو فکس کر کے لوگوں کو ٹیکس نیٹ میں لائیں گے، اخراجات صرف 3 فیصد بڑھ رہے ہیں.گیس اور پاور سیکٹر کی سبسڈی ختم کی ہے.
انکا مزید کہناتھا کہ عوام کا ساتھ چاہتا ہوں، پیٹرول مہنگا کر کے گھر پیسے نہیں لے جارہے.ہمیں بجٹ میں 459 ارب روپے خسارے کا سامناہے.اگر سری لنکا جیسی حالت ہوئی تو لوگ معاف نہیں کریں گے.عمران خان نے پورے ملک کے ساتھ ٹوپی گھمائی ہے.
یاد رہے کہ گزشتہ روز وفاقی حکومت نے 95 کھرب 2 ارب روپے کا سالانہ بجٹ پیش کرتے ہوئے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 15 فیصد اور پنشن میں 5 فیصد اضافہ کیا تھا۔