پنجاب حکومت کے دعوے،وعدے بے سود

11 Jun, 2020 | 12:00 PM

Azhar Thiraj

ریحان گل :حکومت کا صرف نام کی یونیورسٹیاں بنانے پر زور، ہوم اکنامکس یونیورسٹی ایک سال بعد بھی مناسب فنڈز ، معیاری فیکلٹی اور دیگر سہولیات سے محروم،وزیراعلیٰ کی اہلیہ کی موجودگی بھی یونیورسٹی کی حالت بہتر نہ بنا سکی۔

پنجاب حکومت نے گزشتہ سال ہوم اکنامکس کالج کو یونیورسٹی کا درجہ دے کر وائس چانسلر کی تعیناتی کردی تھی تاہم اس کے بعد سے نہ تو یونیورسٹی کو خاطر خواہ فنڈز فراہم کئے گئے اور نہ ہی معیاری فیکلٹی بھرتی کی جا سکی ہے، ایک سال گزرنے کے بعد بھی یونیورسٹی کے انسٹیٹیوٹس منظور نہیں کئے جا سکے، جس کی وجہ سے یونیورسٹی کے اہم انتظامی عہدوں پر بھرتی نہیں کی جا سکی۔

ایچ ای سی کے مقررہ معیار کے مطابق فیکلٹی رکھنے کے بجائے کالج کی پرانی فیکلٹی سے ہی کام چلایا جارہا ہے۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ سال وزیراعلیٰ پنجاب کی اہلیہ کو بھی یونیورسٹی میں تعینات کیا گیا تھا تاہم اس کے بعد بھی یونیورسٹی کی حالت بہتر نہیں ہو سکی۔

 دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت وزیراعلیٰ آفس میں ریسورس موبلائزیشن کمیٹی کا خصوصی اجلاس ہوا، 3 گھنٹے طویل اجلاس میں صوبے کے وسائل میں اضافہ کے حوالے سے مختلف تجاویز کا جائزہ لیا گیا۔وزیراعلیٰ  پنجاب  نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کے وسائل میں اضافے کیلئے منفرد طریقے سے اقدامات کیے جائیں، عام آدمی کی مشکلات و ضروریات کو مد نظر رکھ کر اقدامات تجویز کیے جائیں، متعلقہ محکمے اپنے اہداف کے حصول کے حوالے سے جامع حکمت عملی وضع کریں۔

وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے صوبے کے وسائل میں اضافے کیلئے تجاویز کو حتمی شکل دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے، سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کمیٹی کے سربراہ ہوں گے، کمیٹی تجاویز کو حتمی شکل دے کر پلان پیش کرے گی۔

سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان، صوبائی وزراء میاں محمودالرشید، میاں اسلم اقبال، محسن لغاری، فیاض الحسن چوہان، حافظ ممتاز احمد، مشیر ڈاکٹر سلمان شاہ، چیف سیکرٹری، متعلقہ محکموں کے سیکرٹریز، سپیشل مانیٹرنگ یونٹ کے سربراہ اور اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی، صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت ویڈیو لنک کے ذریعے اجلاس میں شریک ہوئے۔

مزیدخبریں