مال روڈ (علی رامے) پنجاب میں تحریک انصاف کی حکومت کی جانب سے زرعی اِنکم ٹیکس بڑھانے کی تیاریاں، پنجاب میں زراعت کے شعبہ میں اِنکم ٹیکس بڑھانے کی تجاویز تیار، محکمہ خزانہ کے ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ آئندہ مالی سال میں زرعی اِنکم ٹیکس بڑھانے کی تجاویز دی گئی ہیں جو جلد وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کو پیش کی جائیں گی۔
ذرائع کے مطابق زرعی شعبہ میں 6 لاکھ روپے تک کی اِنکم پر کوئی ٹیکس نہیں ہوگا جبکہ 6 لاکھ روپے سے زائد اور 12 لاکھ روپے آمدن پر 30 ہزار روپے کا سالانہ ٹیکس لینے کی تجویز دی گئی ہے۔ 12 لاکھ سے زائد اور 18 لاکھ آمدن والے کسان پر 30 ہزار ٹیکس کیساتھ پلس10 فیصد ٹیکس لینے کی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق 18 لاکھ سے زائد اور پچیس لاکھ تک 90 ہزار روپے کا ٹیکس پلس 12.5 فیصد ٹیکس ،25 لاکھ سے زائد اور 35 لاکھ کی آمدن لینے والے کسانوں پر 1 لاکھ 77 ہزار ،پینتیس لاکھ سے زائد اور پچاس لاکھ روپے تک کی آمدن والے کسان پر 3 لاکھ 27 ہزار کا ٹیکس پلس 17.5 فیصد ٹیکس لگانے کی تجویزہے۔
ذرائع کے مطابق اس سے قبل 4 لاکھ روپے کی آمدن والے پر کوئی زرعی اِنکم ٹیکس عائد نہیں کیا گیا تھا اور چار لاکھ روپے سے زائد اور بارہ لاکھ روپے تک کے آمدن والے 1 ہزار سے دو ہزار روپے ٹیکس دے رہے تھے۔
یاد رہے کہ پنجاب کیلئے آئندہ مالی سال کے بجٹ میں مجموعی آمدنی کا تخمینہ 23 کھرب 80 ارب روپے لگایا گیا ہے جو رواں مالی سال کے لیے آمدنی کے مجموعی تخمینے 23 کھرب 60 کروڑ روپے کے مقابلے میں 4 کھرب 97ارب روپے زائد ہے ۔
ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کا بجٹ 12 جون کو متوقع ہے جس کے بعد پنجاب اپنا بجٹ پیش کرے گا، پنجاب آئندہ مالی سال کے لئے کورونا کے باعث صحت کے لئے بھاری بجٹ مختص کرے گا جبکہ ترقیاتی بجٹ میں بھی اضافے کا امکان ہے ۔