بھارتی فلمیں تمباکو اور شراب نوشی بڑھانے کا سبب ہیں، تحقیق

11 Jun, 2020 | 08:23 AM

Shazia Bashir

 (مانیٹرنگ ڈیسک) نئی تحقیق میں انکشاف کیا گیا ہے بھارتی فلمیں دیکھنے والے بچوں اور نوجوانوں میں سگریٹ نوشی، شراب اور فاسٹ فوڈ کے استعمال کا رجحان زیادہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

 لندن کے وائٹل اسٹریٹیجیز اینڈ امپیریل کالج کے محققین کی تحقیق میں بھارتی فلم انڈسٹری بالی وڈ کی 1994 ء سے لے کر 2013 ء تک کی 300 فلموں کا جائزہ لیا گیا جس میں 93 فیصد تک شراب، 70 فیصد تمباکو نوشی اور 21 فیصد فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت غذا کا استعمال دکھایا گیا۔

تحقیقی مطالعے کے مطابق بالی وڈ کی تمام فلموں میں شراب اور سگریٹ نوشی کرنا عام عادت دکھائی گئی ہے، محققین نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ایک اندازے کے مطابق ایک فلم میں تمباکو نوشی کو  4 سے 5 مرتبہ دکھایا جاتا ہے جب کہ شراب پینے کے مناظر 7 مرتبہ دکھائے جاتے ہیں۔

 

اگرچہ بالی وڈ کی 20 سال کی فلموں کی تحقیق میں شراب اور سگریٹ نوشی کی تشہیر دیکھی گئی اور وہیں اب فاسٹ فوڈ یعنی مضر صحت کھانوں کا استعمال بھی بہت زیادہ دکھایا جارہا ہے تاہم 2004 ء سے مضر صحت اشیاء  کی تشہیر کی روک تھام کے لیے عالمی ادارہ صحت کی جانب سے ترتیب دیے گئے ٹوبیکو کنٹرول اور سگریٹ اینڈ ادر ٹوبیکو پروڈکٹ ایکٹ کے تحت فلموں میں اس کی تشہیر میں معمولی کمی دیکھی گئی ہے۔

 اس سے متعلق  وائٹل اسٹریٹیجیز کی گلوبل پالیسی اینڈ ریسرچ پالیسی، ایڈووکیسی اینڈ کمیونیوکیشن کی نائب صدر نے کہا کہ ہماری تحقیق یہ بتاتی ہے فلموں  میں غیر صحت مندانہ رویے کی تشہیر  ناظرین میں منتقل ہو رہی ہے جس میں خاص طور  پر بچے شامل ہیں۔

انہوں نے کہا ہم امید کرتے ہیں کہ یہ تحقیق فلموں میں مضر صحت اشیاء کے استعمال سے متعلق بطور ثبوت ثابت ہوگی اور  اس کی مارکیٹنگ میں کمی کے لیے معاون ہوگی، ان کا کہنا تھا کہ ان سب کے استعمال سے موٹاپا، دل کے امراض اور کینسر جیسے جان لیوا مختلف امراض لاحق ہوسکتے ہیں اس کے علاوہ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی کی  جانے والی تحقیق سے معلوم ہوتا ہے کہ بالی وڈ کی فلموں میں سگریٹ اور شراب نوشی جیسی بری حرکات کی تشہیر زیادہ ہوتی ہے جو نوجوان اور بچوں کی صحت کو متاثر کرنے کا سبب ہے۔

مزیدخبریں