مانیٹرنگ ڈیسک: بھارت نے راوی کے بعد دریائے ستلج میں بھی پانی چھوڑ دیا ہے جس کے بعد پروونشل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) نے ہائی الرٹ جاری کر دیا ۔
پی ڈی ایم اے کے مطابق بھارت نے ہریکے کے مقام سے 95 ہزار کیوسک پانی دریائے ستلج میں چھوڑا ہے، بھارت سے چھوڑا گیا پانی 12 گھنٹوں تک گنڈا سنگھ قصور پر پاکستان میں داخل ہوگا۔
دریائے راوی اور ستلج میں پانی کا بہاؤ بڑھنے لگا ہے، دریائے راوی میں جسڑکے مقام پر پانی کے بہاؤ میں تیزی ہے۔سیلاب کے پیش نظر مختلف اضلاع میں ریلیف کیمپ قائم کردیےگئے ہیں۔
پی ڈی ایم اے نے ہدایت کی ہےکہ قصور، اوکاڑہ، پاکپتن، بہاولنگر اور وہاڑی کے ڈپٹی کمشنرز پیشگی انتظامات مکمل کریں، ایمرجنسی کنٹرول روم میں اسٹاف کو ہمہ وقت الرٹ رکھا جائے، تمام متعلقہ محکمے تازہ ترین صورت حال سے اتھارٹیز کو اگاہ رکھیں۔
متعلقہ انتظامیہ اسٹاک ٹیکنگ کی تکمیل یقینی بنائیں. بارش کے خطرے سے دوچار علاقوں کی انتظامیہ 20 جولائی تک سیلاب کے امکانات کے حوالے سے حساس علاقوں خاص طور پر دریائے چناب پر مرالہ ہیڈ ورکس، تریمو بیراج اور دریائے راوی میں جسر کے مقام پر متوقع پانی کے بہاؤ پر مانیٹرنگ جاری رکھیں.
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) July 10, 2023
پی ڈی ایم نے ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا ہےکہ ریسکیو 1122 کی ڈیزاسٹر رسپانس ٹیم کو ہائی الرٹ رکھا جائے، ریسکیو آپریشن کے لیے پیٹرول اور ڈیزل کا اسٹاک وافر مقدار میں ہونا چاہیے، میڈیکل کیمپس میں ادویات کی دستیابی کو وافر مقدار میں یقینی بنایا جائے، جانوروں کے لیے مناسب جگہ اور خوراک کا بندوبست کیا جائے۔
پی ڈی ایم اے پنجاب دریائے چناب، راوی، ستلج اور منسلک نالوں کے گرد نشیبی علاقوں کے مکینوں کو بروقت اطلاع دیتے ہوئے انخلاء کو یقینی بنائے. ریسکیو سروسز افواج پاک،این جی اوز خطرے سے دوچار علاقوں میں ہنگامی صورتحال میں فوری ردعمل کو یقینی بنانے کیلئے انتظامات مکمل رکھیں. pic.twitter.com/ArUYegYdIp
— NDMA PAKISTAN (@ndmapk) July 10, 2023
کرتارپور میں راوی کے پار پھنسے 27 کسانوں سمیت نشیبی علاقوں کے کھیتوں میں پھنسے دھان کی کاشت میں مصروف 327 افراد کو ریسکیو کرلیا گیا ہے۔نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نےکہا ہےکہ راوی کے اوور فلو کو مانیٹرکیا جا رہا ہے، پانی سے خطرے کی صورتحال نہیں ۔