ڈاکٹر مراد راس سمیت 4 وزراء کے سر پر خطرے کی تلوار لٹکنے لگی

11 Jul, 2020 | 02:30 PM

Shazia Bashir

ریحان گل: پنجاب کابینہ میں تبدیلی کی آوازیں پھرسر اٹھانے لگی، چار وزراء  کے سر پر خطرے کی تلوار  لٹکنے لگی، دو وزراء کے قلمدان تبدیل اور دو وزراء سے قلمدان واپس لیے جا سکتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب کابینہ میں کارکردگی کی بنیاد پر تبدیلی کا معاملہ بجٹ کے باعث موخر کر دیا گیا تھا، اب ایک بار پھر زیر بحث آ گیا ہے، ذرائع کے مطابق چار وزراء کی کارکردگی اطمینان بخش نہ ہونے پر تبدیل کیا جا سکتا ہے، جن میں صوبائی وزیر سکولز ایجوکیشن ڈاکٹر مراد راس، صوبائی وزیرسپورٹس تیمور بھٹی، صوبائی وزیراقلیتی اعجاز عالم آگسٹن اور صوبائی وزیر سی ایم آئی ٹی اجمل چیمہ شامل ہیں۔

ڈاکٹر مراد راس اور تیمور بھٹی کے قلمدان تبدیل کیے جا سکتے ہیں، جبکہ اعجازعالم آگسٹن اور اجمل چیمہ سے وزارت واپس لی جا سکتی ہے، جبکہ6 سے7وزراء کو کارکردگی بہتر بنانے کی ہدایت کی جائےگی،  ذرائع کا کہنا ہے کہ آئندہ چند روز میں کابینہ سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

دوسری جانب پنجاب کی بیوروکریسی میں اس وقت کئی گروپ کام کر رہے ہیں، میجر(ر) اعظم سلیمان خان گروپ، جواد رفیق ملک گروپ، طاہر خورشید گروپ، مولانا طارق جمیل گروپ اور ڈی ایم جی نون گروپ اس وقت فعال ہیں، مذکورہ گروپس آپس میں ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچتے رہتے ہیں  اوروزیر اعلی کوایک دوسرے کی شکایتیں بھی لگاتے رہتے ہیں۔

 

جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی ہے، اس وقت پنجاب میں چوتھا چیف سیکرٹری اور پانچواں آئی جی پولیس تعینات ہو چکا ہے، لیکن اب بھی آئے روز چیف سیکرٹری اور آئی جی کے تبادلوں کی افواہیں سنائی دیتی ہیں، محکمہ ہائر ایجوکیشن، محکمہ لائیوسٹاک، بلدیات، محکمہ سروسز، محکمہ فوڈ، محکمہ آبپاشی اور پرنسپل سیکرٹری تو وزیر اعلی بار بار تبدیل ہو رہے ہیں۔

پنجاب میں اس وقت غیر یقینی کی صورتحال ہے اور کسی افسر کو کوئی پتہ نہیں کہ کب اور کیسے وہ   بیوروکریسی کی اندورنی سیاست کا شکار ہو جائے۔

      

 

مزیدخبریں