پولیس کیخلاف 50 ہزار شکایات، آئی جی پنجاب نے سر پکڑ لیا

11 Jul, 2020 | 10:47 AM

Sughra Afzal

بینک روڈ (علی ساہی) پنجاب پولیس کیخلاف مقدمات درج نہ کرنے، ناقص تشویش، ہراساں کرنے اور ناجائز چھاپوں پر 50 ہزار سے زائد شکایات، آئی جی شکایات سیل کی کارروائی کے بعد 7 ہزار  470 مقدمات کا اندراج، شکایات کے انبار پر آئی جی پنجاب شعیب دستگیر نے بھی سر پکڑ لیا۔

 رواں سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران آئی جی پنجاب کے شکایت سیل میں پولیس کیخلاف شکایات کے انبار لگ گئے، شکایات کو حل کرنے کے لیے خود آئی جی پنجاب میدان میں آگئے، کمپلینٹ سیل میں موصول ہونے والی شکایات پر اب تک 7 ہزار 470 مقدمات درج کرائے گئے ہیں، کرپشن، ایف آئی آر کا اندراج نہ کرنے، ناقص تفتیش و دیگر معاملات پر ابتک 50 ہزار 156 شکایات موصول ہوچکی ہیں، جن میں چوالیس ہزار چار سو کے فیصلے جبکہ ستاون سو پچپن ابھی انڈر پراسس ہیں، پنجاب بھرمیں 23 فیصد شکایات غلط اور 24 فیصد شہری اپنی شکایات سے دستبردار ہوگئے، سب سے زیادہ شکایات لاہور پولیس کیخلاف 10 ہزار 390 موصول ہوئیں،جن میں 1677 زیر التوا ہیں۔

آئی جی پنجاب نے ہدایات جاری کی ہیں کہ شہریوں کی زیر التوا شکایات کو فوری نمٹایا جائے، الزامات ثابت ہونے پر ملزمان کو سخت سزائیں دلائی جائیں تاکہ کالی بھیڑوں کا خاتمہ ہوسکے، شہریوں کی شکایات کا ازالہ نہ کرنے پر اب تک صوبہ بھر میں 15 سے زائد ڈی ایس پیز معطل ہوچکے ہیں۔

واضح رہےکہ رواں سال کے6 ماہ میں سنگین نوعیت کے جرائم میں 17فیصد اضافہ ہوا، 6 ماہ میں 11 ہزار452 مقدمات درج کیے گئے جس میں سے ڈکیتی اور راہزنی کے   9 ہزار 273 مقدمات درج ہوئے،  ڈکیتی مزاحمت پر قتل میں صوبے بھر میں لاہور پہلے نمبر پر رہا، جہاں 16 شہریوں کو دوران ورادات ابدی نیند سلا دیا گیا، رواں سال اغوا برائے تاوان کے15،گینگ ریپ کے86 واقعات رپورٹ ہوئے۔

مزیدخبریں