سٹی42: لاس اینجلس میں تیس سال پہلے کی آگ میں گھر جلنے کا صدمہ سہنے والے شہری نے اس مرتبہ گزشتہ تجربہ سے سیکھے ہوئے سبق کی مدد سے گھر کو جلنے سے بچا لیا۔ اس بلند حوصلہ شہری نے علاقہ چھوڑ دینے کی ہدایت کے باوجود اپنا گھر نہیں چھوڑا تھا اور اسے وائلڈ فائر سے بچانے کے لئے جدوجہد کی اور خاصی حد تک آگ کو شکست دے دی۔
لاس اینجلس کے رہائشی رکارڈ وینٹروب کی یہ سٹوری بی بی سی نے شائع کی ہے۔ رکارڈ وینٹروب نے بتایا کہ وہ اپنے گھر کو آگ سے بچانے کے لیے علاقہ چھوڑنے کی بجائے گھر پر ہی ٹھہرے تھے - گھر بچ گیا لیکن اسے "زبردست نقصان" پہنچا ہے۔
وہ کہتے ہیں کہ 1993 میں لگنے والی آگ کے دوران اس نے مالیبو میں اپنا گھر کھو دیا تھا، اور اس بار اس نے " کھر پر موجودرہنے اور آگ سے لڑنے کے لئے انتظامیہ کے مشورے کے خلاف فیصلہ کیا۔" 1993 مین لاس اینجلس کے علاقہ مالیبو میں ایسی کی خوفناک والڈفائر نے ہزاروں گھروں کو راکھ کا ڈھیر بنا دیا تھا۔ یہ آگ جنگل میں بہت دور لگی تھی لیکن ہواؤں کی وجہ سے پھیلتی ہوئی لاس اینجلس کی مضافاتی آبادی مالیبو میں گھس گئی تھی اور اس سے بے پناہ نقصان ہوا تھا۔
اس شہری نے اپنے ارد گرد زمین اور پودوں کو گیلا کرنے کے لیے تین ہوز کا استعمال کیا۔ انہوں نے بتایا کہ آگ نزدیک تھی اور ماحول بہت گرم تھا، اور یہاں تک کہ "تکلیف دہ" جیسے انگارے اس کے گرد گھوم رہے تھے۔
"میں یہ نہیں کہہ رہا ہوں کہ میں نے دنیا کا سب سے ہوشیار کام کیا، لیکن دن کے اختتام پر ہمارا گھر ابھی تک کھڑا ہے،" وہ مزید کہتے ہیں۔ "ہم یہاں سے کہاں جائیں، مجھے یقین نہیں ہے۔"
وینٹروب نے بتایا کہ آگ سے بچنے کے لئے ان کا خاندان چار الگ الگ مقامات پر منتقل ہو گیا ہے۔
"ہمارے پڑوسیوں کو (گھروں سے) بے دخل کر دیا گیا ہے، لوگوں کی زندگیوں اور معاش کو مکمل طور پر ختم ہوتے دیکھنا واقعی تباہ کن ہے۔"