علی رامے : وزیراعلیٰ پنجاب سید محسن نقوی کا کہنا ہے کہ ہر فرد اپنا فرض ادا کرے گا تو ملک کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ ہسپتالوں میں بنیادی سہولتیں فراہم کرنا حکومتی کی ذمہ داری ہے لیکن اونر شپ ڈاکٹروں کو لینی ہے۔
وزیراعلیٰ نے کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی کے طلبہ میں لیپ ٹاپ تقسیم کے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبہ مبارکباد کے مستحق ہیں۔ طلبہ کو سفارش اور پرچی نہیں میرٹ پر لیپ ٹاپ دیا ہے۔ صرف اور صرف میرٹ پر لیپ ٹاپ حاصل کرنے والے طلبہ کو فخر ہونا چاہیے۔ 329لیپ ٹاپ کچھ بھی نہیں، ہر طالب علم کے پاس لیپ ٹاپ ہوناچاہیے۔ میرٹ پر سب سے اوپر آنے والے طلبہ کنگ ایڈورڈمیڈیکل کالج کے طالب علم ہیں۔ کنگ ایڈورڈ میں بہتر سے بہترین طلبہ اور پروفیسر ہیں۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ ہر فرد اپنا فرض ادا کرے گا تو ملک کو ترقی سے کوئی نہیں روک سکتا۔ اپ گریڈیشن کے بعد اونر شپ نہ لی گئی تو ہوسکتا ہے چند روز میں ہی ہسپتالوں کی حالت بگڑ کر پہلے جیسی ہوجائے۔ اپ گریڈیشن کے بعد وائس چانسلر، پرنسپل اور طلبہ اونر شپ لیں گے تو ہی ہسپتال ٹھیک رہیں گے۔ حکومت اربوں روپے اپ گریڈیشن پر لگا رہی ہے اب ڈاکٹر اور طلبہ پر ہسپتالوں کاگھر کی طرح خیال رکھنے کی ذمہ داری عائد ہوتی ہے۔ مریضوں کا بہتر علاج کرنا اور ہسپتال کی اونر شپ لینے میں ہی ڈاکٹر کی کامیابی ہے۔ وزراء یا سیکرٹری ہسپتالوں کا اتنا خیال ہیں رکھ سکتے جتنا ڈاکٹر، پروفیسر اور طلبہ رکھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بحریہ ہسپتال کا دورہ کرکے سرکاری ہسپتالوں کو بھی اسی طرح بنانے کا فیصلہ کیا۔ اپ گریڈیشن کے بعدمیو ہسپتال ایمرجنسی بحریہ کے ہسپتال سے بہتر ہوگی۔ ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن ہمارا فرض تھا جو پورا کررہے ہیں، ڈاکٹر اور پروفیسر اب اونر شپ رکھنے کا فرض ادا کریں۔ وی سی اور ایم ایس100 ہسپتالوں کی اپ گریڈیشن کی مانٹیرنگ کررہے ہیں لیکن پروفیسر محمود ایاز سب سے آگے ہیں۔ اپ گریڈیشن پراجیکٹ کا سب سے زیادہ کسی نے خیال رکھا ہے تو وہ محمود ایاز ہیں، رات گئے بھی ویڈیوز موصول ہوئیں۔
محسن نقوی نے کہا کہ یونیورسٹی اور ہسپتال کے کمپاؤنڈ پر اگلے چند دنوں میں تقریباً9ارب روپے لگ چکے ہوں گے۔ منسلک 7 ہسپتالوں سمیت کنگ ایڈورڈ یونیورسٹی پر 25ارب روپے سے اپ گریڈیشن ہورہی ہے۔ ٹریننگ ڈاکٹرز کے ہاسٹل کی حالت انتہائی خراب تھی جسے اپ گریڈ کررہے ہیں۔ ایک بیڈ پر ایک ہی مریض کا علاج ہونا چاہیے، یہ بھی حکومتی کی ذمہ داری ہے۔
ڈاکٹرز اور پروفیسر ز کو ہسپتال کا خیال رکھنا ہے اگر اونر شپ نہیں لیں گے تو اربوں روپے ضائع ہوجائے گا۔ کنگ ایڈورڈ کے اتنے زیادہ دورے کیے ہیں کہ ٹھیک سے یاد بھی نہیں، 25سے30 دفعہ یہاں آئے ہیں۔ طلبہ کے لئے ریڈنگ روم کی حالت انتہائی خراب تھی، بیٹھنے کی مناسب جگہ نہیں تھی اے سی اور انٹرنیٹ تک خراب تھا۔ محکمہ تعمیرات و مواصلات نے دن رات محنت کرکے سٹیٹ آف دی آرٹ ابن سینا ریڈنگ روم اور کیفے ٹیریا بنایا۔
صوبائی وزرا، ڈاکٹرجمال ناصر، ڈاکٹر جاوید اکرم، پروفیسر ڈاکٹر محمود ایاز نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔