ویب ڈیسک:مہنگائی سے ستائی عوام پر نیا بم گرا دیا گیا ،اوگرانے یکم جولائی سے گیس 74 فیصد تک مہنگی کرنے کی منظوری دے دی، سوئی ناردرن کیلیے گیس 74.42 فیصد مہنگی جبکہ سوئی سدرن کیلیے گیس 67.75 فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دے دی۔
اوگرا نے گیس کی قیمت بڑھانے سے متعلق سوئی گیس کمپنیوں کی درخواستوں پر فیصلہ جاری کیا ہے، سوئی ناردرن کیلئے گیس 74 اعشاریہ 42 فیصد جبکہ سوئی سدرن کے لیے 67 اعشاریہ 75 فیصد مہنگی کرنے کی منظوری دی ہے ۔
اوگرا اعلامیے کے مطابق سوئی ناردرن کیلئے گیس پر چار سو چھ روپے اٹھائیس پیسے جبکہ سوئی سدرن کے لیے چار سو انہتر روپے اٹھائس پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی منظوری دی گئی ہے، سوئی ناردرن کے لیے گیس کی نئی قیمت نو سو باون روپے سترہ پیسے ، سوئی سدرن کے لیے نئی قیمت ایک ہزارایک سو اکسٹھ روپ اکانوے پیسے فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ حکومت نے 40 روز میں منظوری نہ دی تو اوگرا فیصلے پر ازخود عمل درآمد ہوجائے گا ۔
خراب معاشی صورتحال، زرمبادلہ کی کمی، سیلاب سے گندم کی فصل خراب ہوجانے اور بروقت درآمدات نہ ہونے کے باعث گندم ذخائر میں کمی آنے کے باعث آٹے کا بحران شدت اختیار کرگیا،صبح ہوتے ہی آٹے کے ایک تھیلے کے لیے لوگ اپنے سب کام کاج چھوڑ کر مخصوص پوائنٹس پر کھڑے ٹرکوں کے پیچھے قطاروں میں لگ جاتے ہیں اور آٹا ملنے کا انتظار کرتے ہیں تاکہ وہ اپنے بچوں کو روٹی کا نوالہ کھلا سکیں.
آٹے ، گھی، پیاز، مرغی کے بعد چاولوں کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، مختلف اقسام کےچاولوں کی قیمت میں140روپےفی کلوکااضافہ کردیا گیا، جن میں درجہ اول کے پرانےچاول340روپےفی کلوتک فروخت ہونےلگے۔
شارٹ گرین ٹوٹا چاول کی قیمت 190 روپے فی کلو تک پہنچ گئی جبکہ درجہ اول کا نیا چاول 260سے 290 روپے فی کلوتک فروخت ہورہا ہے۔ہول سیل مارکیٹ میں پرانے چاول کے50کلوبیگ کی قیمت15500روپےمقرر کردی گئی ہے۔