(عثمان الیاس)سیشن عدالت نے سابق اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہباز تتلہ قتل کیس پر سماعت 13 جنوری تک ملتوی کردی ۔عدالت نے تیزاب بیچنے والے دوکاندار کو بیان قلمبند کرانے کے لیے طلب کر لیا ۔
تفصیلات کےمطابق ایڈیشنل سیشن جج شبریز راجہ نے کیس پر سماعت کی۔جیل حکام کی جانب سے ملزم مفخر عدیل کو کمرہ عدالت میں پیش کیاگیا۔ملزمان کے وکیل گواہ کے بیان پر جرح آئندہ سماعت پر مکمل کریں گے۔پراسیکیوشن ملزمان کے خلاف 20 گواہوں کے بیانات قلمبند کرواچکے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر میں ایڈیشنل سیشن جج شبریز اختر راجہ نے سابق اسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل شہباز تتلہ کےقتل کیس کی سماعت دو گواہوں کے بیان کے بعد 18 نومبر تک ملتوی کی تھی۔
ایڈیشنل سیشن جج شبریزاختر راجہ کی عدالت میں تھانہ نصیرآباد پولیس نے سابق ایس ایس پی مفخر عدیل سمیت تین ملزمان کے خلاف سابق ایڈووکیٹ جنرل پنجاب شہباز تتلہ کے قتل کاچالان پیش کررکھا ہے۔ اس کیس میں ایس ایس پی مخفر عدیل سمیت تین ملزمان کو جیل سے لا کر پیش کیا گیاتھا۔
عدالت میں استغاثہ کے دو گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئےجس کے بعد عدالت نے وکیل صفائی کو دونوں گواہوں پر جرح کے لیے پابند کیا تھا۔عدالت میں مفخر عدیل اوردیگردوملزمان پرالزام ہے کہ انہوں نے شہباز تتلہ کوزندہ تیزاب کے ڈرم میں ڈال کر اس کو موت کے گھاٹ اتارا تھا۔