ویب ڈیسک: امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی نے امریکی حکومت کی جانب سے سال 2022 کے لیے افغانستان کےلیے انسانی بنیادوں پرابتدائی طور پر 30 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کی امداد کا اعلان کردیا۔
ادارے نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ افغانستان کے عوام کے لیے انسانی بنیادوں ہر امریکی امداد جاری رہے گی اور امریکہ افغانستان میں انسانی امداد میں سب سے بڑا حصہ دار ہے۔ خطے میں افغان مہاجرین اور افغانستان کے شہریوں کے لیے امریکہ کی طرف سے اکتوبر 2021 سے اب تک 78 کروڑ ڈالر ز سے زائد کی امداد دی جاچکی ہے۔
بیان کے مطابق اقوام متحدہ نے حال ہی میں افغانستان کے لیے دنیا بھر میں سب سے بڑا انسانی امداد کے پروگرام کا اعلان کیا تھا اور اب امریکی امداد افغانستان میں خواتین، اقلیتوں اور خصوصی افراد کو درکار زندگی بچانے والی ادیات کی فراہمی، کھانے پینے کی اشیاء، صحت کی دیگر ضروریات، ایمرجنسی نقد امداد، پناہ گاہوں کے قیام، ہیٹر، کمبل اور یگر جسم کو گرم رکھنے والے ملبوسات اور دور افتادہ علاقوں میں ٹرانسپورٹ کی فراہمی کے لیے استعمال ہوگی۔
اس امداد کی فراہمی کے لیے ضروری ہے کہ تمام مرد اور خواتین امدادی کارکنوں کو بلارکاوٹ، آزادانہ اور محفوظ طریقے سے کام کرنے خواتین اور لڑکیوں کرنے کی اجازت ملے۔ امریکی حکومت نے طالبان حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ بلا تفریق تمام امدادی کارکنان کو انسانی بنیادوں پر کام کرنے کی آزادی دے اور امریکہ اس سلسلے میں افغان عوام کی مشکلات دور کرنے میں اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔