ویب ڈیسک: عثمان مرزا کیس میں مدعی لڑکا لڑکی اپنے بیان سے منحرف ہوگئے، یہ ہمارے ملزم نہیں، عدالت میں بیان حلفی جمع کرادئیے گئے۔
رپورٹ کے مطابق اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ سیشن عدالت ای الیون میں لڑکا اور لڑکی پر تشدد اور بلیک میل کرنیکا کیس پر سماعت ہوئی۔ متاثرہ لڑکی سندرہ اور لڑکا اسد اپنے وکیل کے ہمراہ ایڈیشن سیشن جج عطاء ربانی کے روبرو پیش ہوئے۔ دوران سماعت متاثرہ لڑکی اپنے بیان سے منحرف ہو گئی اور عدالت میں بیان حلفی جمع کروا دیا۔ متاثرہ لڑکی نےعدالت میں بیان دیا کہ پولیس نے یہ سارا معاملہ خود بنایا ہے، ۔ میں نے کسی بھی ملزم کو نہ شناخت کیا اور نہ ہی کسی پیپر پر دستخط کیے ہیں۔ میں نے بیان حلفی کسی کے دباؤ میں آکر نہیں دیا۔
یادرہے اسلام آباد کے ایک ہوٹل میں عثمان مرزا نامی شخص نے لڑکا اور لڑکی کو برہنہ کرکے ویڈیو بنائی اور پھر بلیک میل بھی کیا گیا تھا۔ پولیس نے متاثرہ نوجوان لڑکی اور لڑکے کے بیانات ریکارڈ کئے تھے جبکہ پولیس حکام کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکی اور لڑکا آپس میں شادی کرچکے ہیں۔ یہ سارا معاملہ اس وقت منظر عام پر آیا جب لڑکی لڑکے کے ساتھ نازیبا سلوک کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی
وزیراعظم عمران خان نے اسلام آباد میں پیش آنے والے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رابطہ کیا تھا اور انہیں ملوث افراد کو ہر صورت کیفرکردار تک پہنچانے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم نے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی کہ اس واقعے کو ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے اور ملوث افراد کو قرار واقع سزا دی جائیں۔