ویب ڈیسک: پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (پی کے ایل آئی) لاہور کے سربراہ ڈاکٹر فیصل سعود ڈار کے مطابق ابوظہبی میں جاں بحق ہونے والے پاکستانی کا جگر اور گردے خصوصی طیارے سے پاکستان لائے گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ابوظہبی میں انتقال کرنے والے پاکستانی شخص کے اعضاء پی کے ایل آئی لاہور میں ٹرانسپلانٹ کیے گئے، ابو ظہبی سے کلیو لینڈ کلینک کی 4 رکنی ٹیم بھی پاکستان آئی۔سربراہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ نے بتایا کہ پاکستان اور متحدہ عرب امارات (یو اے ای) بعد از مرگ اعضاء کے عطیات کا رجحان بڑھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ بعد از مرگ اعضاء کے عطیے کے ذریعے 2 پاکستانی مریضوں کی جان بچائی گئی۔پی کے ایل آئی لاہور کے سربراہ ڈاکٹر فیصل سعود ڈار نے یہ بھی بتایا کہ گردے اور جگر کی پیوندکاری کے دونوں مریض صحت یاب ہیں۔
PKLI ہسپتال میں ابتک 140لیور اور 231 سے زائد کڈنی ٹرانسپلانٹ جبکہ 58 ہزار ڈائیلائسز ہوچکے ہیں۔
— PTI (@PTIofficial) January 11, 2022
ابو ظہبی میں ایک نوجوان کے والدین نے بچے کے گردے اور جگر کو ڈونیٹ کرنے کا فیصلہ کیا اور PKLI میں کامیاب آپریشن کے بعد ایک مریض کو اس بچے کا لیور ایک کو گردہ ملا۔ @Dr_YasminRashid pic.twitter.com/WEjwHcXuEi