سٹی 42 :کسی کے تصور میں بھی نہیں ہوگا کہ ایک شہر ہو اس میں گاڑیاں نہ ہوں،سڑکیں بھی نہ ہوں،یہ تصور میں تو نہیں لیکن اب حقیقت بننے جارہا ہے،دنیا میں سب سے زیادہ تیل پیدا کرنے والے ملک سعودی عرب نے ایسا شہر بسانے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔
سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے اپنے ایک خطاب میں 170 کلو میٹر رقبے پر مشتمل شہر کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ ' دی لائن' شہر 500 ارب ڈالر کے پراجیکٹ ' نیوم' کا حصہ ہے جس پر اس سال کی پہلی سہہ ماہی میں تعمیرات کا آغاز ہو جائے گا۔
محمد بن سلمان نے بتایا کہ آلودگی سے مکمل طور پر پاک شہر میں 10 لاکھ لوگوں کی رہائش کا بندوبست ہو گا اور 2030 تک 38ہزار نوکریاں ملیں گی، شہر کے انفرا اسٹرکچر پر 100 سے 200 ارب ڈالر کا خرچہ آئے گا۔سمندر کی بلند ہوتی سطح اور ماحول دشمن کاربن کے اضافے کا حوالہ دیتے ہوئے سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ہم ترقی کے لیے قدرت کی قربانی والے پروجیکٹس کو کیوں قبول کرتے ہیں، شہزادہ محمد بن سلمان کا کہنا تھا کہ زیرو کار، زیرو اسٹریٹ اور زیرو امیشن والا ' دی لائن' منصوبہ انسانوں کے لیے ایک انقلاب ثابت ہو گا۔
خیال رہے کہ نیوم شہزادہ محمد بن سلمان کا سعودی معیشت کو مختلف شعبوں میں پھیلانے کا منصوبہ ہے جس کا اعلان 2017 میں کیا گیا تھا اور اس منصوبے کے لیے سعودی عرب کے دور دراز شمال مغربی علاقے میں 10 ہزار اسکوائر میل کا علاقہ مختص کیا گیا تھا۔