( اکمل سومرو ) پی ایچ ڈی ڈگری کا معیار گرنے کا اندیشہ، پی ایچ ڈی تھیسز بیرون ممالک منظوری کیلئے بھیجنے کی شرط ختم کردی گئی، اب پاکستانی پروفیسرز پی ایچ ڈی تھیسز کی منظوری دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی نافذ کردہ نئی پی ایچ ڈی پالیسی میں ڈگری کا معیار گرنے کا اندیشہ ہے۔ پی ایچ ڈی تھیسز بیرون ممالک منظوری کیلئے بھیجنے کی شرط ختم کر دی گئی ہے۔ پاکستان کی یونیورسٹیوں میں تعینات پروفیسرز کو پی ایچ ڈی تھیسز چیک کرنے کا اختیار سونپ دیا گیا۔
ایچ ای سی کی نافذ کردہ نئی پی ایچ ڈی پالیسی میں ٹینور ٹریک پروفیسرز بھی تھیسز رپورٹ لکھنے کے مجاز ہوں گے، پرانی پالیسی کے تحت پی ایچ ڈی تھیسز غیر ملکی یونیورسٹیز کے دو پروفیسرز سے منظور کرانا لازم تھا جبکہ غیر ملکی پروفیسرز کو پی ایچ ڈی تھیسز پر رپورٹ لکھنے کے 300 ڈالرز ادا کیے جاتے تھے۔
ایچ ای سی کے مطابق پرائیویٹ اور سرکاری یونیورسٹیاں پی ایچ ڈی تھیسز کی پاکستان سے ہی جانچ پڑتال کراسکتی ہیں، تاہم ان پروفیسرز کا ایچ ای سی کی منظور کردہ فہرست میں شامل ہونا لازم ہے۔ ہائیر ایجوکیشن کمیشن نے یکم جنوری سے نئی پی ایچ ڈی پالیسی نافذ کردی ہے جبکہ رواں سال داخلے نئی پالیسی کے تحت کیے جائیں گے۔