یرغمالیوں کی رہائی ورنہ شدید لرائی، نیتن یاہو نے  ہفتہ کے دن کی ڈیڈ لائن دے دی

11 Feb, 2025 | 11:50 PM

Waseem Azmet

سٹی42: اسرائیل کے وزیراعظم نیتن یاہو نے دھمکی دی ہے کہ  اگر ہفتے کے دن  تک  یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو غزہ میں شدید لڑائی' دوبارہ شروع ہو جائے گی۔

وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا، "اگر حماس ہفتے کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کو واپس نہیں کرتی ہے،"  تو نیتن یاہو کے الفاظ کے مطابق "جنگ بندی ختم ہو جائے گی، اور آئی ڈی ایف اس وقت تک شدید لڑائی میں واپس آ جائے گی جب تک کہ حماس کو بالآخر شکست نہ ہو جائے۔"
سٹی42:  حماس نے کل ہفتے کے روز اچانک یہ اعلان کر دیا تھا کہ  وہ دوحہ ہوسٹیج ڈیل کے تحت یرغمالیوں کی رہائی کا سلسلہ روک دے گی کیونکہ حماس کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کے معاہدہ کی بعض شقوں پر عملدرآمد نہین کیا۔  حماس کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا تھا کہ اب حماس ہفتے کے روز مزید یرغمالیوں کو رہا نہیں کرے گی جب تک کہ اسرائیل جنگ بندی کی تمام شرائط پر مکمل عمل نہیں کرتا۔ 

حماسکے اس اعلان پر پہلے آئی ڈی ایف نے اپنی جنوبی کمان کے اہلکاروں کی چھتیاں منسوخ کیں اور غزہ کے سرحدی علاقہ کے ساتھ تعینات فوج کی نفری بڑھانے کے ساتھ الرٹ کا درجہ بڑھا دیا، پھر واشنگٹن مین پیر کی شام صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کو یہ زور دار "مشورہ" دیا کہ وہ تمام باقی قیدی یرغمالیوں کی رہائی ہفتہ کو رات 12 بجے تک  کرنے کا مطالبہ کرے اور  تمام یرغمالیوں کی رہائی نہ ہونے کی سورت میں جنگ بندی کے معاہدے کو ختم تصور کیا جائے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی  جنگ بندی سے پہلے والی دھمکی دہرائی تھی کہ  جہنم کے دروازے کھل جائیں گے۔  ٹرمپ نے دھمکیوں کے متعلق صحافیوں کے سوالات کے جواب میں واضح کیا تھا کہ یہ صرف ان کی رائے ہے، جو کچھ کرنا ہے اسرائیل کو خود کرنا ہے اور اسرائیل ان کی باتوں کو اوور رائیڈ بھی کر سکتا ہے۔

آج منگل کے روز  یروشلم سے پہلے یہ  خبریں آئیں کہ اسرائیل کی وار کیبنٹ نے حماس سے تمام یرغمالیوں کی بیک وقت رہائی کی ٹرمپ کی تجویز سے اتفاق کیا ہے۔

منگل کی شب یہ بریکنگ خبر آئی ہے کہ وزیراعظم نیتن یاہو نے اپنے ویڈیو بیان میں ہفتے کے روز یرغمالیوں کو رہا نہ کئے جانے کی سورت میں غزہ میں شدید لڑائی دوبارہ شروع ہونے کی وارننگ دے دی ہے۔ 

وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 11 فروری 2025 کو حماس کی طرف سے یرغمالیوں کی رہائی کو ملتوی کرنے پر اسرائیل کے ردعمل کے حوالے سے ایک ویڈیو بیان دے رہے ہیں۔ (اسکرین شاٹ/جی پی او)
وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو 11 فروری 2025 کو حماس کی طرف سے یرغمالیوں کی رہائی کو ملتوی کرنے پر اسرائیل کے ردعمل کے حوالے سے ایک ویڈیو بیان دے رہے ہیں۔ (اسکرین شاٹ/جی پی او)
اسرائیل غزہ میں "شدید لڑائی" دوبارہ شروع کر دے گا اگر حماس نے ہفتے کی دوپہر تک یرغمالیوں کو رہا نہیں کیا، وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے چار گھنٹے کی سکیورٹی کابینہ کے اجلاس کے بعد ایک ویڈیو بیان میں کہا۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس کل پیر کی شام صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں ہفتے کے روز تک حماس کے ہاتھوں تمام یرغمالیوں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔

ٹائمز آف اسرائیل نے بتایا کہ اسرائیلی بیانات میں آج خیال رکھا گیا ہے کہ تمام 76 یرغمالیوں کو ہفتے کے آخر تک رہا کرنے کا مطالبہ نہ کیا جائے۔ ایک اسرائیلی اہلکار  نے بتایا ہے کہ حماس کو ہفتے تک مزید نو (9) یرغمالیوں کو رہا کرنا ہوگا۔

اسرائیل کی سیکیورٹی کابینہ کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو نے "ہفتہ کی دوپہر تک ہمارے یرغمالیوں کی رہائی کے صدر ٹرمپ کے مطالبے کا خیر مقدم کیا، اور ہم سب نے غزہ کے مستقبل کے لیے صدر کے انقلابی وژن کا بھی خیر مقدم کیا۔"

نیتن یاہو کے ساتھ، ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے فلسطینیوں سے غزہ سے نقل مکانی کرنے اور امریکہ سے جنگ زدہ پٹی کی تعمیر نو کا کنٹرول سنبھالنے کا مطالبہ کیا تھا جس پر مشرقِ وسطیٰ میں بڑی کنٹروورسی کھڑی ہو گئی ہے۔

نیتن یاہو  نے آج کہاہے کہ "ہم سب نے اپنے تین یرغمالیوں کی چونکا دینے والی صورتحال پر غم و غصے کا اظہار کیا جنہیں گزشتہ ہفتے رہا کیا گیا تھا۔" انہوں نے مزید کہا کہ حماس کی جانب سے مستقبل میں یرغمالیوں کی رہائی کو منجمد کرنے کے اعلان کے بعد انہوں نے غزہ کے اندر اور سرحد پر آئی ڈی ایف فورسز کو زیادہ تعداد میں تعینات کرنے کا حکم دیا۔

مزیدخبریں