(ویب ڈیسک) مسلم لیگ ن اور ایم کیو ایم کے بڑوں کی جاتی عمرہ میں بڑی بیٹھک ہوئی ہے۔ مسلم لیگ (ن) اور ایم کیوایم کے رہنماؤں میں سیاسی اور حکومت سازی کےلیے تعاون بڑھانے اتفاق رائے ہو گیا۔ مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نوازشریف اور ایم کیوایم کی قیادت کے درمیان مل کر چلنے پر اصولی اتفاق کا اعادہ کیا گیا ۔ ملک اور قوم کے مفاد کے لئے مل کر چلا جائے گا، مسلم لیگ (ن) اور ایم کیوایم میں بنیادی نکات طے پاگئے، ایم کیو ایم نے مسلم لیگ کی ممکنہ حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کی طرف سے نوازشریف اور ایم کیوایم کی طرف سے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے وفد کی قیادت کی مسلم لیگ (ن) کے صدر شہبازشریف، مریم نواز ، اسحاق ڈار ، احسن اقبال، رانا ثناءاللہ، ایاز صادق ، خواجہ سعد رفیق، مریم اورنگزیب، رانا مشہود ملاقات میں شریک تھے ایم کیوایم کے وفد میں گورنر سندھ کامران ٹیسوری، ڈاکٹر فاروق ستار، مصطفی کمال شامل تھے دونوں جماعتوں میں ملاقات میں ایک گھنٹہ تک تجاویز کا تبادلہ ہوا۔ قبل ازیں رائیونڈ آمد پر مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف، صدر شہباز شریف نے پارٹی رہنماوں کے ہمراہ ایم کیو ایم قائدین کا استقبال کیا.
مسلم لیگ ن اور متحدہ قومی موومنٹ کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی کے مطابق ایم کیو ایم نے مطالبات کی لسٹ نوازشریف کے سامنے رکھ دی،ایم کیو ایم نے ن لیگ کی حکومت بننے کی صورت میں سندھ کی گورنر شپ مانگ لی، کراچی میں وفاق کے ترقیاتی منصوبوں میں ایم کیو ایم کو آن بورڈ رکھا جائے گا۔ ن لیگ نے ایم کیو ایم اور پیپلزپارٹی کے درمیان مصالحانہ کردار ادا کرنے کی بھی حامی بھرلی. شہبازشریف کو پیپلزپارٹی اور ایم کیو ایم کے درمیان مصالحانہ کردار ادا کرنے کی ہدایت کی گئی۔