ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مفت ٹکٹ مانگنے والوں کو شرم آنی چاہیئے, وسیم اکرم نے کھری کھری سنادیں

مفت ٹکٹ مانگنے والوں کو شرم آنی چاہیئے, وسیم اکرم نے کھری کھری سنادیں
کیپشن: Waseem Akram (File Photo)
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ویب ڈیسک: وسیم اکرم کا کہنا ہے کہ جو امیر دوست فری ٹکٹیں مانگتے تھے وہ سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا ہے، اب مفت ٹکٹ مانگنے والوں کو بھی شرم آنی چاہیئے۔

تفصیلات کے مطابق وسیم اکرم نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں پاکستان سپر لیگ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ  اس بار پی ایس ایل کی تمام ٹیمیں تگڑی ہیں۔ ملک کے موجودہ مشکل حالات میں پی ایس ایل لوگوں کے چہروں پر مسکراہٹ لے کر آئے گا۔پہلے 2 سیزن جب یو اے ای میں ہوئے تو بہت عجیب محسوس کرتے تھے اور سب چاہتے تھے ہمای لیگ پاکستان میں ہونی چاہیئے۔ جب ہم پاکستان آکر کھیلے تو لوگوں کی طرف سے بہت پیار ملا ، ہر میچ میں پیک  ہاؤس ہوتا تھا۔پاکستان آنے کے بعد پرانی یادیں بھی  تازہ ہوگئیں، جو امیر دوست فری ٹکٹیں مانگتے تھے وہ سلسلہ ایک بار پھر شروع ہوگیا۔انہوں نے کہا کہ اب ٹکٹیں مانگنے والوں کو بھی شرم آنی چاہیئے ۔ مجھے کوئی فکر نہیں  ہے کوئی کیا کہتا ہے میں ایک پروفیشنل ہوں ، بس اپنی ذمہ داری پر توجہ دیتا ہوں۔

سابق کپتان نے بابر کی کپتانی کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے کہ بابر ابھی کپتانی  سیکھ رہا ہے ، ملک کی کپتانی اور لیگ کی کپتانی میں بہت فرق ہوتا ہے۔ بابر ایک مکمل بیٹر ہیں ، ہمیں اس بار ڈر ہے کیونکہ وہ اس مرتبہ دوسری ٹیم سے کھیل رہا ہے۔وہ اچھی گیند پر بھی اچھی شاٹ کھیلتا ہے میرے خیال میں وہ  ٹی 20 فارمیٹ میں زیادہ خطرناک بیٹر ہیں۔عماد وسیم پہلے بھی لیگ میں کپتانی کر چکے ہیں ان کے پاس اس کا تجربہ موجود ہے لیکن بابر ابھی سیکھنے کے مراحل میں ہیں۔عماد کی موجودہ فارم بہت اچھی ہے وہ بی پی ایل اور سی پی ایل میں اچھا پرفارم کرتا آرہا ہے۔

وسیم اکرم نے کہا کہ شعیب ملک ایک بہت بڑا کھلاڑی ہے ، وہ پاکستان میں سب سے فٹ کھلاڑیوں میں سے ایک ہے ، وہ ابھی بہت کرکٹ کھیل سکتے ہیں۔شعیب ملک  آئیندہ ون ڈے ورلڈ کپ اور ٹی 20  ورلڈ کپ  بھی کھیل سکتے ہیں۔

کراچی کنگز کی کٹ کے حوالے بات کرتے ہوئے وسیم اکرم نے کہا کہ مجھے تو کٹ بہت پسند آئی ہے لیکن کچھ لوگوں نے ٹویٹر پر اس کا بھی مذاق بنایا ہے اور میں اس بات پر حیران نہیں ہوں اگر وہ ایسے نیگیٹو  کمینٹس نہ کرتے تو مجھے حیرانگی ہوتی۔

 سونگ کے سلطان نے انٹرویو میں کہا کہ فائنل میں لاہور قلندرز اور کراچی کنگز کو مد مقابل دیکھنا چاہتا ہوں۔ لاہور قلند ایک بہت مضبوط ٹیم ہے ان کے پاس وکٹ ٹیکر بالرز موجود ہیں۔ ہیری بروک نے آخر میں کھیلنے سے معذرت کرلی حالانکہ اس کو متعارف کروانے والے لاہور قلندرز ہیں۔ آج کل کرکٹ میں مخلص پن نہیں پایا جاتا کرکٹر کو جہاں زیادہ پیسہ ملتا ہے وہ وہاں چلا جاتا ہے۔ شاہین کی انجری اب بہتر ہوگئی ہے وہ ایک ونر ہے وہ جیتنے کیلئے کھیلتا ۔ وہ جتنے میچز کھیلے گا اتنا وہ مینٹلی مضبوط ہوگا۔ ذاتی خواہش ہے کہ فائنل میں لاہور اور کراچی مد مقابل ہوں۔لاہور کو بہت یاد کرتا ہوں، 42 سال وہاں گزارے ، وہاں کا ماحول سب یاد آتا ہے لیکن کراچی بھی پسند ہے دونوں جگہیں میرے دل کے قریب ہیں۔
پی ایس ایل کے بعد  چھٹیوں پر جاؤں گا اور اپنی فیملی کے ساتھ وقت گزاروں گا۔میرا پلان ہے کہ میں اگلے سال زیادہ آرام کروں۔

Bilal Arshad

Content Writer