ویب ڈیسک : سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاغذات پھاڑکر کموڈ میں بہانے کی عجیب وغریب عادت میں مبتلا تھے۔ ہفتے میں دو تین دفعہ باتھ روم کے پائپ کھلوائے جاتے تھے ۔ نیشنل آرکائیوز ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کا مطالبہ کردیا۔
غیرملکی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مذ کورہ دستاویزات کو پھاڑا گیا، بیت الخلا میں بہا دیا گیا یا فلوریڈا لے جایا گیا۔ صدارتی ریکارڈز کو محفوظ کرنے کا انچارج محکمہ نیشنل آرکائیوز مبینہ طور پر صدارت کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ کی دیگر معاملات سمیت دفتر میں رہتے ہوئے وائٹ ہاؤس کے کاغذات کے ضیاع کے بارے میں محکمہ انصاف سے کہا ہے کہ اعلی سطحی تحقیقات کی جائے۔
نیشنل آرکائیوز نے اس بات کی تصدیق کی کہ انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ کی ریاست فلوریڈا سے دستاویزات کے 15 ڈبے برآمد کیے ہیں، جو وہ انتخاب میں شکست کے بعد واشنگٹن چھوڑتے وقت اپنے ساتھ لے گئے تھے۔ان دستاویزات میں شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ سرکاری خط و کتابت بھی شامل تھی جنہیں ڈونلڈ ٹرمپ اس وقت ’محبت نامے‘ کہتے تھے۔اسی طرح اس میں سبکدوش ہونے والے سابق امریکی صدر باراک اوباما کا ایک خط بھی شامل تھا جو انہوں نے اوول آفس میں ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے چھوڑا تھا۔
"I learned that staff in the White House residence would periodically find the toilet clogged ... and what the engineer would find would be wads of ... either notes or some other piece of paper that, you know, they believe [Trump] had thrown down the toilet." - @maggieNYT pic.twitter.com/izJ53mD50S
— New Day (@NewDay) February 10, 2022